نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ چینی در انداز ی کے سلسلے میں حالات صاف نہیں ہے اور اس بار ے میں پارلیمنٹ میں مسلسل سوال کئے جا رہے ہیں لیکن چین سے متعلق کسی بھی سوال کا جواب دینے کو تیا ر نہیں ہے۔ اس لئے اس بارے میں اطلاع دینے کے لئے کل جماعتی میٹنگ کی جانی چاہئے۔ کانگریس کے ترجمان منیش تیوای نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈ کواٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ چین کے ساتھ گزشتہ تین سال سے اصل کنٹرول لائن پر مسلسل سرحد پر تنازعہ چل رہا ہے اور اصل صورتحال کیا ہے اس کی کسی کو اطلاع نہیں ہے اس لئے حکومت کو تمام حزب اختلاف جماعتوں کو بلا کر اس بارے میں تفصیلی معلومات اپوزیشن کے اعلی قیادت کو فراہم کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی سرحد پر ہندوستان کے بہادر فوجیوں نے ڈٹ کر چینی فوج کا مقابلہ کیا اور انہیں ہندوستان سے باہر کیاہے لیکن ہمارے بہادر فوجیوں کی شہادت کے باوجود چونکا دینے والی معلومات یہ ملی ہے کہ کئی سرحدی چوکیوں پر ہندوستانی فوجیوں کی گشت بند کی گئی ہے۔
کانگریسی لیڈر نے کہا کہ ایک اور چونکا دینے والی بات یہ سامنے آ رہی ہے کہ چین اور بھوٹان کے درمیان سرحد کے سلسلے میں بات چیت ہونے والی ہے۔ بھوٹان کے بادشاہ ان دنوں ہندوستان کے دورے پر آئے ہیں اور وہ چین کی سرحدکے سلسلے میں ہندوستان کو یقین دلا رہے ہیں لیکن دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی باتوں کے سلسلے میں جو باتیں سامنے آ رہی ہے اسے دیکھ کر لگتا ہے کہیں کوئی ایسا سمجھوتہ نہ ہو جس کا سیدھا اثر ہندوستان پر پڑے۔ کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ چین کے ساتھ سرحد کا تنازعہ تب مزید پریشانی کا موضوع ہو جاتا ہے جب یہ اعداد سامنے آتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور چین کے صدر شی جنپنگ کے درمیان 2014ست اب تک 19بار ملاقات ہوئی ہے۔ یہی نہیں پانچ بار مودی چین کے دورے پر گئے ہیں جب کہ پہلے کبھی بھی کسی ہندوستانی وزیر اعظم نے چین کا دورہ نہیں کیا۔ اس کے علاوہ ان دونوں لیڈروں کے درمیان کئی چوٹی کانفرنس میں ملاقات ہوئی لیکن اس معاملے کو حل کرنے کے سلسلے میں کوئی ٹھوس پہل نہیں ہوئی ہے۔
Congress on China حکومت چین کے سلسلے میں حزب اختلاف کے ساتھ میٹنگ کرے، کانگریس
کانگریس کے ترجمان منیش تیوای نے کہا کہ چین کے ساتھ گزشتہ تین سال سے اصل کنٹرول لائن پر مسلسل سرحد پر تنازعہ چل رہا ہے اور اصل صورتحال کیا ہے اس کی کسی کو اطلاع نہیں ہے اس لئے حکومت کو تمام حزب اختلاف جماعتوں کو بلا کر اس بارے میں تفصیلی معلومات اپوزیشن کے اعلی قیادت کو فراہم کرنی چاہئے۔
نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ چینی در انداز ی کے سلسلے میں حالات صاف نہیں ہے اور اس بار ے میں پارلیمنٹ میں مسلسل سوال کئے جا رہے ہیں لیکن چین سے متعلق کسی بھی سوال کا جواب دینے کو تیا ر نہیں ہے۔ اس لئے اس بارے میں اطلاع دینے کے لئے کل جماعتی میٹنگ کی جانی چاہئے۔ کانگریس کے ترجمان منیش تیوای نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈ کواٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ چین کے ساتھ گزشتہ تین سال سے اصل کنٹرول لائن پر مسلسل سرحد پر تنازعہ چل رہا ہے اور اصل صورتحال کیا ہے اس کی کسی کو اطلاع نہیں ہے اس لئے حکومت کو تمام حزب اختلاف جماعتوں کو بلا کر اس بارے میں تفصیلی معلومات اپوزیشن کے اعلی قیادت کو فراہم کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی سرحد پر ہندوستان کے بہادر فوجیوں نے ڈٹ کر چینی فوج کا مقابلہ کیا اور انہیں ہندوستان سے باہر کیاہے لیکن ہمارے بہادر فوجیوں کی شہادت کے باوجود چونکا دینے والی معلومات یہ ملی ہے کہ کئی سرحدی چوکیوں پر ہندوستانی فوجیوں کی گشت بند کی گئی ہے۔
کانگریسی لیڈر نے کہا کہ ایک اور چونکا دینے والی بات یہ سامنے آ رہی ہے کہ چین اور بھوٹان کے درمیان سرحد کے سلسلے میں بات چیت ہونے والی ہے۔ بھوٹان کے بادشاہ ان دنوں ہندوستان کے دورے پر آئے ہیں اور وہ چین کی سرحدکے سلسلے میں ہندوستان کو یقین دلا رہے ہیں لیکن دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی باتوں کے سلسلے میں جو باتیں سامنے آ رہی ہے اسے دیکھ کر لگتا ہے کہیں کوئی ایسا سمجھوتہ نہ ہو جس کا سیدھا اثر ہندوستان پر پڑے۔ کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ چین کے ساتھ سرحد کا تنازعہ تب مزید پریشانی کا موضوع ہو جاتا ہے جب یہ اعداد سامنے آتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور چین کے صدر شی جنپنگ کے درمیان 2014ست اب تک 19بار ملاقات ہوئی ہے۔ یہی نہیں پانچ بار مودی چین کے دورے پر گئے ہیں جب کہ پہلے کبھی بھی کسی ہندوستانی وزیر اعظم نے چین کا دورہ نہیں کیا۔ اس کے علاوہ ان دونوں لیڈروں کے درمیان کئی چوٹی کانفرنس میں ملاقات ہوئی لیکن اس معاملے کو حل کرنے کے سلسلے میں کوئی ٹھوس پہل نہیں ہوئی ہے۔