نئی دہلی: کانگریس کے ایک وفد نے بدھ کو الیکشن کمیشن سے شکایت کی کہ کرناٹک میں فرضی ووٹر لسٹیں بنا کر پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین کو سرکاری قرار دیا گیا اور دلتوں اور پسماندہ رائے دہندوں کے شناختی کارڈ کو ختم کرکے من مانے طریقے سے ووٹر کارڈ بنا دیا گیا ہے۔ کانگریس کے وفد نے کمیشن کو بتایا کہ کرناٹک میں نہ صرف سرکاری ملازمین کا ڈیٹا چوری کیا گیا ہے اور ہزاروں پرائیویٹ ملازمین کے جعلی ووٹر کارڈ یہ دعویٰ کر کے بنائے گئے ہیں کہ وہ سرکاری ملازم ہیں بلکہ 27 لاکھ شناختی کارڈ منسوخ کرکے 11 لاکھ نئے شناختی کارڈ بنائے گئے۔Cong complaint to EC Regarding Fake Voter Cards
کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا اور کرناٹک ریاستی کانگریس کے صدور ڈی کے شیوکمار، ایم بی پاٹل، نذیر احمد، پرینک کھرگے، ناصر حسین، پرناو جھا اور ونیت پونیا نے کمیشن سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ پورے الیکشن کمیشن نے ان کی شکایت کو غور سے سنا اور یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شکایت کی جلد تحقیقات کر کے کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کمیشن نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے اپنے سینئر نمائندے کو کرناٹک بھیجے گا اور اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
یواین آئی