ننجن گڈ: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کانگریس پر سخت حملہ کرتے ہوئے اس کا موازنہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ سے کیا اور الزام لگایا کہ وہ کھلے عام کرناٹک کی ہندوستان سے علیحدگی کی وکالت کر رہی ہے۔ کرناٹک میں 10 مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے اپنی آخری انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا، 'کل، اس انتخاب کی مہم کے دوران کانگریس کے شاہی خاندان نے کہا کہ وہ کرناٹک کی خودمختاری کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ کھل کر کرناٹک کو ہندوستان سے الگ کرنے کی وکالت کر رہے ہیں۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ کانگریس میں ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی بیماری اس حد تک پہنچ جائے گی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس ان لاکھوں کنڑ مجاہدین آزادی کی توہین کر رہی ہے جنہوں نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں اپنا حصہ ڈالا۔ انہوں نے کہا، 'کانگریس نے بھائیوں کو تقسیم کیا۔ کانگریس نے ریاستوں کو آپس میں لڑوایا۔ کانگریس نے ملک میں ذات پات اور فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ راہل گاندھی کے لندن والے بیان پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ہندوستان کے مفادات کے خلاف کام کرنے کی بات آتی ہے تو کانگریس کا شاہی خاندان سب سے آگے ہوتا ہے کیونکہ وہ سیاست پر اثر انداز ہونے اور ہندوستان میں مداخلت کرنے کے لئے غیرملکی طاقتوں کہ کھلے طورپر اکساتے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس کے اقتدار میں آنے پر دہشت گردوں اور مجرموں کے حوصلے بلند ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ''کانگریس کے دور میں دہشت گرد اور مجرموں کو یقین ہوجاتا ہے کہ ان پر کانگریس کا ہاتھ ہے۔ ہم نے بار بار دیکھا ہے کہ خوشامد کی خاطر کانگریس کھل کر دہشت گردوں کی حمایت میں آجاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجرنگ بلی کی توہین کے پیچھے خوشامد کی سیاست ہے۔ انہوں نے کہا، ''کانگریس کے لوگ پوری لنگایت برادری کو گالی دیتے ہیں اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) برادری کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہیں۔ انہیں ہر چیز میں صرف ووٹ بینک کی سیاست نظر آتی ہے۔ بجرنگ بلی کے حوالے سے کانگریس نے جو کچھ کیا اس کے پیچھے خوشامد کی سیاست ہے۔
یو این آئی