نئی دہلی: راجیہ سبھا کی کارروائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے پر کانگریس کی رکن رجنی پاٹل کو بجٹ اجلاس کے بقیہ اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا ہے اور معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔ جمعرات کو صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث پر وزیر اعظم نریندر مودی کے جواب کے دوران کانگریس، عام آدمی پارٹی اور ترنمول کانگریس سمیت حزب اختلاف کے زیادہ تر ارکان ایوان کے درمیان میں آکر نعرے لگانا شروع کر دیا تھا۔ اس دوران یہ ویڈیو بنائی گئی اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا گیا۔
اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے قائد ایوان پیوش گوئل نے کہا کہ یہ سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے رکن نے کیا ہے جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ یہ بہت سنگین مسئلہ ہے۔ کچھ ممبران پہلے ہی اس کی شکایت کر چکے ہیں۔ اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ اس کے ذمہ دار رکن نے ایوان کی کارروائی کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس بارے میں اراکین کو پہلے بھی کئی بار خبردار کیا گیا تھا۔ جولائی 2022 میں اس وقت کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے ہدایات جاری کی تھیں۔
اسپیکر جگدیپ دھنکھر نے ایوان میں موجود بیشتر جماعتوں کے سرکردہ اراکین پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کریں اور سب کے خیالات سننے کے بعد انہوں نے رجنی پاٹل کو بجٹ سیشن کی باقی مدت کے لیے معطل کر دیا اور استحقاق کمیٹی سے تحقیقات کرنے کو کہا۔
قبل ازیں محترمہ پاٹل نے کہا کہ اس کے لیے وہ ایوان کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔ تاہم چیئرمین نے انہیں بیٹھنے کا اشارہ کیا، جس پر انہوں نے ایسا کیا۔
ایوان میں تقریباً ہر پارٹی کے سرکردہ ارکان نے اس پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ جس رکن نے پہلی بار ایسا کیا ہے اسے خبردار کیا جا سکتا ہے۔ کوئی سخت کارروائی نہ کی جائے۔ سماج وادی پارٹی کے پروفیسر رام گوپال یادو نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں ایوان میں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ یہ کوئی سنجیدہ معاملہ نہیں ہے۔
یواین آئی