جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایم ایس سی ماحولیاتی سائنس اینڈ مینجمنٹ Environmental Science and Management at Jamia Millia کے سلسلہ میں پروگرام میں پروفیسر سراج الدین احمد انچارچ، ڈپارٹمنٹ آف انوائرنمینٹل سائنس، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے آغاز میں پروگرام کا مختصر تعارف پیش کیا اور اس کے اغراض و مقاصد بتائے۔ Workshop at Jamia Millia
پروفیسر ابراہیم، ڈین فیکلٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹکنالوجی، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے استقبالیہ خطبے میں ورکشاپ میں شامل ماہرین فن کو مبارک باد پیش کی۔ Conducting Workshop on CurriculumPreparation at Jamia Millia
ڈاکٹر آلوک کمار ورلڈ بینک نئی دہلی نے اس طرح کے پروگرام کی کامیابی کے لیے صنعت اور علمی اکائیوں کے درمیان باہمی بات چیت اور عمل کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
ڈاکٹر رجنیش سنگھ، منیسوٹا یونیورسٹی امریکہ نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے پروگرام کے نصاب میں توانائی کی بحالی، جامد اور فعال ماحولیاتی نگرانی اور توانائی تحفظ پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
پروفیسر پردیپ کمار مشرا، وائس چانسلر ڈاکٹر اے پی جے اے کے ٹکنیکل یونیورسٹی، لکھنؤ اس پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے۔ انھوں نے اس موقع پر نصاب کی تیاری سے متعلق اپنے وسیع تجربات لوگوں سے ساجھا کیے اور ماحولیاتی سائنس جیسے بین علومی پروگرام کے لیے جامع اپروچ اپنانے کے سلسلے میں باتیں کی۔
پروفیسر جے رام کمار آئی آئی ٹی کے اور ڈاکٹر اے۔کے۔ودیارتھی سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ(سی پی سی بی) نئی دہلی نے اختتامی اجلاس میں گریجویشن کررہے طلبا کو مشورہ دیا کہ وہ مقامی ماحولیاتی مسائل اور چیلنجز کا اختراعی حل تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کریں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کم قیمت والے میٹیگیشن اور ماحولیاتی آلودگی کے بندوبست کو نئے اور قدیم دیسی ٹکنالوجی سے مربوط کرنے پر زور دیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- Jamia Millia Islamia VC Meets Modi: وائس چانسلرجامعہ ملیہ اسلامیہ کی وزیراعظم سےملاقات
- National Science Day: جامعہ ملیہ اسلامیہ نے قومی سائنس دن منایا
آئی آئی ٹی کے، آئی آئی ٹی آر، آئی آئی ٹی بی ایچ یو، جے این یو، ڈی یو، اے ایم یو، سی یو جے، این پی ایل، سی پی سی بی، این ای ای آر آئی، سی آر آر آئی، این ایس وی آئی ٹی، ورلڈ بینک، این آئی ڈی ایم، جی آئی زیڈ، یونیورسٹی آف منیسوٹا، امریکہ اور یونیورسٹی آف ارفرٹ، جرمنی کے ماہرین فن نے اور اکروئیس، ٹریوینی، لائف گرین سسٹمس اینڈ توشیبا کے صنعت کاروں نے مذاکراتی پروگرام میں حصہ لیا اور نصاب کی تیاری کے لیے کارآمد باتیں بتائیں۔