حیدرآباد: مولانا آزاد نیشنل اردو یو نیورسٹی، شعبۂ اردوکی جانب سے معروف افسانہ نگار، نقاد اور سابق صدر شعبۂ اردو، دہلی یونیورسٹی پروفیسر ابن کنول، ممتاز اینکر اور تھیئٹر شخصیت ضیاء محی الدین اور مشہور شاعر و ڈراما نگار جناب امجد اسلام امجد کے سانحۂ ارتحال پر آج ایک تعزیتی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ پروفیسر شمس الہدیٰ دریابادی، صدر شعبۂ اردو نے اپنے صدارتی خطاب میں تمام مرحومین کے کارہائے نمایاں پر جامع انداز میں روشنی ڈالی۔
انھوں نے کہا کہ ضیا محی الدین نے ایک طویل عمر پائی اور اپنی صفات اور کمالات کے ذریعے ادب و فن میں بلند و بالا مقام حاصل کیا۔ متون کی قرات میں ان کا کوئی ثانی نہ تھا۔ امجد اسلام امجد عصر حاضر کے چند نمائندہ شاعروں میں سے تھے۔ ان کے اشعار کی دھوم پوری اردو دنیا میں تھی۔پروفیسر ابن کنول ہمارے عہد کے ایک اہم افسانہ نگار، خاکہ نگار اور نقاد تھے۔ وہ ایک نہایت زندہ دل اور خوش اخلاق انسان تھے۔
جلسے میں پروفیسر مسرت جہاں، ڈاکٹر فیروز عالم، ڈاکٹر بی بی رضا خاتون، ڈاکٹر احمد خاں، ڈاکٹر محمد اختر، ڈاکٹر کہکشاں لطیف، ڈاکٹر محمد اکبر اور ڈاکٹر جابر حمزہ نے بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔آخر میں پروفیسر شمس الہدیٰ دریابادی نے مرحومین کے لیے دعائے مغفرت کی۔ اس موقعے پر شعبے کے تمام ریسرچ اسکالرز اور طلباءو طالبات موجود تھے۔ ناظم اجلاس ڈاکٹر ابوشہیم خاں نے پروفیسر ابن کنول کی شخصیت اور کارناموں کا احاطہ کیا۔صنوبر ریاض کی تلاوتِ قرآنِ کریم سے نشست کا آغاز ہوا۔
یو این آئی