جموں و کشمیر پیپلز مومنٹ کے نائب صدر ایڈووکیٹ سید اقبال طاہر نے کہا کہ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد وادی کے حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی جب کہ مرکزی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ دفعہ 370 اور 35 اے کی تنسیخ کے بعد یہاں کے حالات میں بہتری آئے گی اور عسکریت پسندی کا مکمل خاتمہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ انسان کسی بھی مذہب، فرقہ یا طبقہ سے تعلق رکھتا ہو لیکن اس کی ہلاکت کے بعد اس کا پورا خاندان تباہ ہوجاتا ہے۔
اقبال نے کہا کہ مسئلۂ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اسے سیاسی طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے تاہم بدقسمتی سے مرکزی حکومت اسے سکیورٹی کا مسئلہ قرار دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وادی میں خون خرابہ اس وقت تک بند نہیں ہوگا جب تک کہ مرکزی حکومت یہاں کے تمام فریقوں کو اعتماد میں لے کر بات چیت شروع نہیں کرتی۔