کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے الزام لگایا ہے کہ سرحد پر امن کے لئے چین کے ساتھ جو سمجھوتہ ہوا ہے اس سے ملک کی سرزمین چین کے قبضے میں گئی ہے اور اس سے ہمارے لئے خطرہ بڑھ گیا ہے۔
مسٹر انٹونی نے اتوار کے روز پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ سمجھوتے میں بھارت کی سرحد چین کو دی گئی ہے اور ملک کی سالمیت کے لئے اس سے بڑا کوئی خطرہ نہیں ہوسکتا ہے۔
چین کے ساتھ ہونے والے اس معاہدے کے تعلق سے انہوں نے حکومت سے کہا 'اس نے فوج کی بہادری اور ہمت کو کم سمجھا ہے۔ پورا ملک امن چاہتا ہے لیکن ملک کی سرزمین چین کے حوالے کرنے کی قیمت پر امن قائم نہیں کیا جاسکتا'۔
یہ بھی پڑھیے
کیرالہ میں سی اے اے نافذ نہیں کیا جائے گا: وزیر اعلی پنارائی وجین
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت نے وادی گلوان اور پینگونگ تسو جھیل علاقے میں اپنی سررزمین کو چین کے حوالے کر کے قومی سلامتی اور علاقائی سالمیت سے کھلواڑ کیا ہے۔ اس لئے حکومت کو بتانا چاہیے کہ اس نے اس گلوان ویلی سے جہاں ہمارے فوجیوں نے سرزمین کی حفاظت کے لئے شہادت دی وہاں پر پیٹرولنگ پوائنٹ 14 سے پیچھے اپنی فوج کو کیوں ہٹایا گیا ہے۔ حکومت یہ بھی بتائے کہ بھارتی سرحد میں بفرزون کیوں بنایا گیا ہے۔