نئی دہلی: لوک سبھا نے بدھ کو مسابقتی (ترمیمی) بل 2022 کو اپوزیشن کے ہنگامہ کے درمیان صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ صبح 11 بجے جیسے ہی وقفہ سوالات کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن کی جانب سے شدید نعرے بازی کے باعث کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ التوا کے بعد جب 12 بجے کارروائی شروع ہوئی تو شور شرابے اور کچھ قانون سازی کے کاموں کو نمٹانے کے درمیان ایوان کی میز پر رکھ کر کارروائی 3 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔
دوپہر 12 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد اپوزیشن ارکان کے ہنگامے کے درمیان وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مقابلہ (ترمیمی) بل 2022 کو بحث کے لیے پیش کیا۔ ہنگامہ آرائی کے دوران ہی اسے کچھ ترامیم کے ساتھ منظور کیا گیا۔اس بل میں کمپنیوں، خاص طور پر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے مارکیٹ میں مسابقت کے نقطہ نظر سے انضمام اور حصول کے سودوں کو مزید منظم کرنے کی التزام کئے گئے ہیں۔ اس میں ایک مقررہ قیمت سے زیادہ سودوں کے لیے کمپیٹیشن کمیشن آف انڈیا کی منظوری کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ترمیم کے ذریعے، کارٹیل کمپنیوں کو سی سی آئی کے ریزولوشن میکانزم کے تحت معاملات طے کرنے کی بھی اجازت دی جا رہی ہے۔
مسابقتی ایکٹ 2002 کا مقصد مسابقت پر منفی اثر ڈالنے والے عوامل کو ختم کرنا اور صارفین کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ اس بل کی منظوری کے بعد پریذائیڈنگ آفیسر رما دیوی نے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی وزیر بھوپیندر یادو سے کہا کہ وہ جنگلات (کنزرویشن) ترمیمی بل سے متعلق ایک تجویز پیش کریں۔ اس کے بعد یادو نے اس بل کو جوائنٹ کمیٹی کو بھیجنے اور اس میں شامل ارکان کو شامل کرنے کے بارے میں تحریک پیش کی۔یادو کی طرف سے پیش کی گئی تحریک کو بھی ہنگامہ کے درمیان صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔
اس سے پہلے پریذائیڈنگ آفیسر نے ضروری دستاویزات ایوان کی میز پر رکھے۔ انہوں نے بتایا کہ اسپیکر نے بعض ارکان کی جانب سے تحریک التواء کی منظوری نہیں دی۔ انہوں نے 31 مارچ کو ایوان کا اجلاس نہ بلانے کے استثنیٰ سے متعلق تجویز پر ارکان کی رضامندی طلب کی جس پر ارکان کی رضامندی کے بعد انہوں نے اس دن ایوان کی چھٹی کا اعلان کردیا۔ بل کے منظور ہونے کے بعد پریزائیڈنگ آفیسر رما دیوی نے اپوزیشن ارکان پر زور دیا کہ وہ اپنی اپنی نشستوں پر جائیں اور ایوان کے کام کاج کو بہتر بنانے میں تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ بھی یہاں عوام کے ووٹ لے کر آئے ہیں۔ اس طرح ہنگامہ کھڑا کرنا اچھی بات نہیں۔ اپنی نشست پر جا کر اپنی بات کہیں۔
سیاہ کپڑوں میں ایوان میں آئے اپوزیشن ارکان پر رما دیوی کی بات کا کوئی اثر نہیں ہوا اور ایوان میں ہنگامہ اور شور شرابہ جاری رہا۔ اپوزیشن ارکان اڈانی معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کر رہے تھے۔ بعض ارکان نے ہاتھوں میں پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔رما دیوی نے ہنگامہ آرائی اور شورو غل رکتے نہ دیکھ کر ایوان کی کارروائی 3 اپریل تک ملتوی کر دی۔ قبل ازیں پریذائیڈنگ آفیسر رمادیوی نے رپورٹ حاصل کی اور ایوان کی میز پر رکھے جانے والے دستاویزات کو مکمل کیا۔ اس کے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ اپوزیشن کے بعض ارکان کی جانب سے تحریک التواء کے نوٹس موصول ہوئے جنہیں ا سپیکر نے قبول نہیں کیا۔
اس سے پہلے جیسے ہی لوک سبھا میں صبح 11 بجے وقفہ سوالات شروع ہوا تو کانگریس اور دیگر اپوزیشن ارکان نے ایوان کے وسط میں ہی ہنگامہ آرائی شروع کردی جس پر پریذائیڈنگ آفیسر بھرتری مہتاب نے کہا کہ یہ صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے۔ بلکہ اپوزیشن جماعتوں کو بھی ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلانے کے لیے ارکان کی بھی ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔ ہنگامہ آرائی جاری رہنے پر انہوں نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: NCP leader Mohammad Faizals لکشدیپ کے رکن پارلیمنٹ محمد فیضل کی رکنیت بحال
یو این آئی