جمشید پور: ریاست جھارکھنڈ کے ضلع جمشید پور کے کدما شاستری نگر کے روڈ نمبر تین پر ہفتہ (8 اپریل) کو مذہبی پرچم کی مبینہ بے حرمتی کا معاملہ اب زور پکڑنے لگا ہے۔ رام نومی سے شروع ہونے والا جھگڑا اچانک اندر ہی اندر بھڑک اٹھا۔ شاستری نگر بلاک نمبر 3 میں واقع جٹادھاری ہنومان مندر کے چوک پر مذہبی پرچم کی مبینہ بے حرمتی کی وجہ سے دو گروپوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ اس دوران پتھربازی اور آگ زنی بھی کی گئی۔ کشیدگی اس حد تک بڑھ گئی کہ اتوار (9 اپریل) کی دیر شام تک معاملے نے پرتشدد شکل اختیار کر لی، جس کے پیش نظر حکام نے اتوار کی شام کو علاقے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کردیئے ہیں۔
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ پتھراؤ میں چھ افراد زخمی ہوئے جبکہ دونوں گروپوں نے دو دکانوں اور ایک آٹو رکشا کو نذر آتش کر دیا اور پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ جھارکھنڈ کے کدما تھانے کے تحت شاستری نگر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے کافی پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ سب ڈویژنل آفیسر پیوش سنہا نے بتایا کہ سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات کو علاقے میں نافذ کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Chhattisgarh Violence: چھتیس گڑھ میں فرقہ وارانہ تشدد، علاقہ میں دفعہ 144 نافذ
پولیس نے بتایا کہ ہفتہ کی رات سے علاقے میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی ہے جب ایک مقامی تنظیم کے ارکان نے دیکھا کہ گوشت کے ایک ٹکڑے کو رام نومی کے جھنڈے پر لٹکایا گیا ہے۔ جس کے خلاف کئی تنظیموں نے احتجاج کیا اور پولیس سے 24 گھنٹے کے اندر ملزمان کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ صورت حال اتوار کی شام اس وقت پرتشدد ہو گئی جب ایک دکان کو آگ لگا دی گئی جس کے نتیجے میں دونوں طرف سے پتھربازی شروع ہوگئی جس کے سبب چھ افراد زخمی ہو گئے۔ ایک ہجوم نے ایک آٹورکشا کو بھی آگ لگا دی، پولیس نے ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے۔ ڈی آئی جی (کولہان) اجے لنڈا نے بتایا کہ دکانوں اور آٹو رکشا کو مقامی شرپسندوں نے نذر آتش کر دیا۔