وزیر اعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے نئی قسم کے کیڑے ، نئی بیماریاں ، وبا آرہی ہیں ، اس کی وجہ سے انسانوں اور مویشیوں کی صحت پر بڑی مصیبت آرہی ہے اور فصلیں بھی متاثر ہورہی ہیں۔ ان پہلوؤں پر گہری تحقیق ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سائنس ، حکومت اور معاشرہ مل کر کام کریں گے تو اس کے نتائج بہتر ہوں گے۔ کسانوں اور سائنسدانوں کا ایسا اتحاد نئے چیلنجوں سے نمٹنے میں ملک کی طاقت میں اضافہ کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ کسان کو صرف فصل پر مبنی آمدنی کے نظام سے نکال کر انہیں ویلیو ایڈیشن اور کاشتکاری کے دیگر آپشنز کے لیے بھی ترغیب دی جا رہی ہے۔ اب یہ ضروری ہے کہ سائنس اور تحقیق کے حل کے ساتھ باجرا اور دیگر اناج تیار کریں۔ مقصد یہ ہے کہ انہیں مختلف ضروریات کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں کاشت کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے 35 فصلوں کی نئی اقسام جاری کیں
وزیر اعظم نے کہا کہ "ہماری بنیادی توجہ زیادہ بیجوں پر ہے جو نئے بدلتے موسم میں، نئے حالات کے مطابق ہو۔وزیر اعظم نے کورونا وبائی امراض کے دوران گزشتہ سال مختلف ریاستوں میں بڑے پیمانے پر ٹڈیوں کے حملے کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اس حملے سے نمٹنے کے لیے بہت کوششیں کیں اور کسانوں کو بہت زیادہ نقصان سے بچایا۔‘‘