ETV Bharat / bharat

KCR on BJP and Hate Politics: وزیراعلی تلنگانہ نے متبادل قومی ایجنڈہ پر عمل کیلئے قومی جماعت کے قیام کا اشارہ دیا - ٹی آر ایس کی ہوم تاسیس تقریب

وزیراعلی تلنگانہ کے چندرشیکھر راؤ نے کہا کہ بعض افراد مذہب اوربعض افراد ذات کی بنیاد پراوچھی سیاست کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ملک میں تمام مذاہب، ذات والے افراد مل جل کر رہتے ہیں۔ اس ہم آہنگی کے ماحول کو خراب کیا گیا تو ملک برباد ہوجائے گا۔ KCR on BJP and Hate Politics

وزیراعلی تلنگانہ نےمتبادل قومی ایجنڈہ پرعمل کےلیے قومی جماعت کے قیام کا اشارہ دیا
وزیراعلی تلنگانہ نےمتبادل قومی ایجنڈہ پرعمل کےلیے قومی جماعت کے قیام کا اشارہ دیا
author img

By

Published : Apr 27, 2022, 9:28 PM IST

وزیراعلی تلنگانہ کے چندرشیکھر راؤ نے متبادل قومی ایجنڈہ پر عمل کے لیے قومی جماعت کے قیام کا اشارہ دیا اور کہا کہ ریاست کی حکمران جماعت قومی سیاست میں موثر رول ادا کرے گی تاکہ ملک کی سیاست میں معیاری تبدیلی لائی جا سکے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر شروعات تلنگانہ اور حیدرآباد سے ہوگی تو یہ بہتر ہوگا۔ انہوں نے زعفرانی جماعتوں اور تنظیموں پر شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے سوال کیا کہ مذہبی جلوسوں میں چاقو، تلوار اور بندوقیں ساتھ رکھ کر کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ KCR on BJP and Hate Politics

انہوں نے کہا کہ مذہبی جنونیت پیدا کرتے ہوئے دونوں طبقات کو مشتعل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے آج حیدرآباد کے مادھاپور میں واقع ہائی ٹیکس کنونشن میں منعقدہ ٹی آر ایس پارٹی کے پلینری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ ٹی آر ایس کی 21 سال کی تکمیل کے موقع پر پلینری اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں ریاست بھر سے 3 ہزار مندوبین نے شرکت کی۔ چندرشیکھر راؤ نے اپنے خطاب میں مرکز کی بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کو 108 سابق بیوروکریٹس کا خط، نفرت کی سیاست کو ختم کرنے کا مطالبہ

بعض افراد مذہب اوربعض افراد ذات کی بنیاد پر اوچھی سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملک میں تمام مذاہب، ذات والے افراد مل جل کر رہتے ہیں۔ اس ہم آہنگی کے ماحول کوخراب کیا گیا تو ملک برباد ہوجائے گا۔ ہمارے ملک کے 13 کروڑ بھارتی بیرون ملک میں کام کرتے ہیں۔ اگر وہ حکومتیں ان سب کو واپس بھیج دیں تو ان سب کو نوکریاں کہاں سے دستیاب کروائی جائیں گی؟ حیدرآباد میں گزشتہ سات سالوں میں تقریباً 2.30 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ ان فیکٹریوں میں تقریباً 10، 15 لاکھ افرادکو روزگار ملا۔

حیدرآباد شہر میں 14 ہزار ایکڑ پر فارما یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے جس کی نظیر ملک میں کہیں اور نہیں ملتی۔اگر ہم آہنگی، امن، لااینڈآرڈر ٹھیک ہواور ہماری پولیس فورس اچھی طرح کام کرے تو ریاست میں نئی سرمایہ کاری آئے گی،صنعتیں قائم ہوں گی اورنوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیداہوں گے۔اگر ذات پات یا مذہب کے نام پر لڑائی جھگڑے ہوں تو سرمایہ کاری کے لئے کون آگے آئے گا؟ آپ لوگ کرناٹک کے حالات دیکھ رہے ہیں جہاں مذہبی جنونیت سے کافی نقصان ہورہا ہے کبھی حجاب کے نام پر تو کبھی حلال کے نام پر ایک طبقہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کو متبادل ایجنڈہ کی ضرورت ہے نہ کہ نئی گروہ بندی کی۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ، دیگر ریاستوں کے لئے رول ماڈل کے طورپرابھری ہے تاہم اس کو مزید کامیابی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے قدرتی وسائل کی دستیابی کے باوجود پانی کے لئے لڑائی اور بجلی کے شعبہ کی مشکلات پر تشویش کا اظہار کیا۔


یواین آئی


وزیراعلی تلنگانہ کے چندرشیکھر راؤ نے متبادل قومی ایجنڈہ پر عمل کے لیے قومی جماعت کے قیام کا اشارہ دیا اور کہا کہ ریاست کی حکمران جماعت قومی سیاست میں موثر رول ادا کرے گی تاکہ ملک کی سیاست میں معیاری تبدیلی لائی جا سکے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر شروعات تلنگانہ اور حیدرآباد سے ہوگی تو یہ بہتر ہوگا۔ انہوں نے زعفرانی جماعتوں اور تنظیموں پر شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے سوال کیا کہ مذہبی جلوسوں میں چاقو، تلوار اور بندوقیں ساتھ رکھ کر کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ KCR on BJP and Hate Politics

انہوں نے کہا کہ مذہبی جنونیت پیدا کرتے ہوئے دونوں طبقات کو مشتعل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے آج حیدرآباد کے مادھاپور میں واقع ہائی ٹیکس کنونشن میں منعقدہ ٹی آر ایس پارٹی کے پلینری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ ٹی آر ایس کی 21 سال کی تکمیل کے موقع پر پلینری اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں ریاست بھر سے 3 ہزار مندوبین نے شرکت کی۔ چندرشیکھر راؤ نے اپنے خطاب میں مرکز کی بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کو 108 سابق بیوروکریٹس کا خط، نفرت کی سیاست کو ختم کرنے کا مطالبہ

بعض افراد مذہب اوربعض افراد ذات کی بنیاد پر اوچھی سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملک میں تمام مذاہب، ذات والے افراد مل جل کر رہتے ہیں۔ اس ہم آہنگی کے ماحول کوخراب کیا گیا تو ملک برباد ہوجائے گا۔ ہمارے ملک کے 13 کروڑ بھارتی بیرون ملک میں کام کرتے ہیں۔ اگر وہ حکومتیں ان سب کو واپس بھیج دیں تو ان سب کو نوکریاں کہاں سے دستیاب کروائی جائیں گی؟ حیدرآباد میں گزشتہ سات سالوں میں تقریباً 2.30 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ ان فیکٹریوں میں تقریباً 10، 15 لاکھ افرادکو روزگار ملا۔

حیدرآباد شہر میں 14 ہزار ایکڑ پر فارما یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے جس کی نظیر ملک میں کہیں اور نہیں ملتی۔اگر ہم آہنگی، امن، لااینڈآرڈر ٹھیک ہواور ہماری پولیس فورس اچھی طرح کام کرے تو ریاست میں نئی سرمایہ کاری آئے گی،صنعتیں قائم ہوں گی اورنوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیداہوں گے۔اگر ذات پات یا مذہب کے نام پر لڑائی جھگڑے ہوں تو سرمایہ کاری کے لئے کون آگے آئے گا؟ آپ لوگ کرناٹک کے حالات دیکھ رہے ہیں جہاں مذہبی جنونیت سے کافی نقصان ہورہا ہے کبھی حجاب کے نام پر تو کبھی حلال کے نام پر ایک طبقہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کو متبادل ایجنڈہ کی ضرورت ہے نہ کہ نئی گروہ بندی کی۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ، دیگر ریاستوں کے لئے رول ماڈل کے طورپرابھری ہے تاہم اس کو مزید کامیابی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے قدرتی وسائل کی دستیابی کے باوجود پانی کے لئے لڑائی اور بجلی کے شعبہ کی مشکلات پر تشویش کا اظہار کیا۔


یواین آئی


ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.