ETV Bharat / bharat

بابری مسجد تنازع: چیف جسٹس بوبڈے، شاہ رخ خان کو ثالثی کے عمل کا حصہ بنانا چاہتے تھے

author img

By

Published : Apr 24, 2021, 8:36 AM IST

Updated : Apr 24, 2021, 9:21 AM IST

سینئر وکیل وکاس سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ایس اے بوبڈے بابری مسجد ایودھیا تنازعہ میں اداکار شاہ رخ خان کو ثالثی کے عمل کا حصہ بنانا چاہتے تھے۔

بابری مسجد تنازعہ: چیف جسٹس بوبڈے اداکار شاہ رخ خان کو ثالثی کے عمل کا حصہ بنانا چاہتے تھے
بابری مسجد تنازعہ: چیف جسٹس بوبڈے اداکار شاہ رخ خان کو ثالثی کے عمل کا حصہ بنانا چاہتے تھے

سینئر ایڈووکیٹ وکاس سنگھ نے یہ انکشاف سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام چیف جسٹس کے الوداعی پروگرام میں اس بات کا خلاصہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس پر شاہ رخ خان سے بات کی تھی اور وہ ثالثی کا حصہ بننے کے لئے تیار بھی تھے۔ لیکن بدقسمتی سے معاملہ آگے نہیں بڑھ سکا۔

سینئر ایڈوکیٹ اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کے صدر وکاس سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے نے ان سے بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان سے پوچھنے کو کہا تھا کہ کیا وہ ایودھیا تنازعہ میں ثالثی کرنے کے لئے تیار ہیں؟ وکاس سنگھ نے یہ انکشاف ایس سی بی اے کے زیر اہتمام چیف جسٹس کے الوداعی پروگرام میں کیا۔

وکاس سنگھ نے کہا کہ ایودھیا تنازعہ کے ابتدائی مراحل کے دوران، اس وقت جج بوبڈے کا سخت نظریہ تھا کہ اس تنازعہ کو ثالثی کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کھلی عدالت میں جسٹس بوبڈے کا مشورہ تھا کہ ایک کمیٹی اس تنازعہ میں ممکنہ ثالثی کے ذریعہ مسئلہ کے حل کو یقینی بنائے۔

وکاس سنگھ نے کہا کہ انہوں نے مجھ سے ثالثی کے عمل کی کامیابی کے متعلق دریافت کیا، وہ تنازعہ کے حل کے سلسلہ میں ثالثی کو طاقتور ترین سمجھتے تھے، اگر جسٹس بولڈے کی ثالثی کے عزم کو دیکھیں تو اس سلسلے میں مجھ سے انہوں نے پوچھا تھا کہ کیا شاہ رخ ثالثی کا حصہ بن سکتے ہیں۔ کیونکہ وہ جانتے تھے کہ میں شاہ رخ خان کے کنبے کو اچھی طرح جانتا ہوں اور ان سے کافی زیادہ قریب اور بے تکلف ہوں۔ انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ اگر ہم ثالثی کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں تو شاہ رخ خان ثالثی میں حصہ لینے کے لئے راضی ہوں گے۔

وکاس سنگھ نے مزید کہا کہ شاہ رخ خان نے ثالثی کا حصہ بننے کی حامی بھرلی تھی، لیکن بدقسمتی سے بات یہاں سے آگے نہیں بڑھ سکی اور کورٹ کی جانب سے تنازعہ کا فریقین کے حق میں فیصلہ کردیا گیا۔ واضح رہے کہ جسٹس بوبڈے ان پانچ ججوں کی آئینی بنچ کا حصہ تھے جنہوں نے ایودھیا تنازعہ کی سماعت کی اور سن 2019 میں اپنا فیصلہ سنایا تھا۔

سینئر ایڈووکیٹ وکاس سنگھ نے یہ انکشاف سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام چیف جسٹس کے الوداعی پروگرام میں اس بات کا خلاصہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس پر شاہ رخ خان سے بات کی تھی اور وہ ثالثی کا حصہ بننے کے لئے تیار بھی تھے۔ لیکن بدقسمتی سے معاملہ آگے نہیں بڑھ سکا۔

سینئر ایڈوکیٹ اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کے صدر وکاس سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے نے ان سے بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان سے پوچھنے کو کہا تھا کہ کیا وہ ایودھیا تنازعہ میں ثالثی کرنے کے لئے تیار ہیں؟ وکاس سنگھ نے یہ انکشاف ایس سی بی اے کے زیر اہتمام چیف جسٹس کے الوداعی پروگرام میں کیا۔

وکاس سنگھ نے کہا کہ ایودھیا تنازعہ کے ابتدائی مراحل کے دوران، اس وقت جج بوبڈے کا سخت نظریہ تھا کہ اس تنازعہ کو ثالثی کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کھلی عدالت میں جسٹس بوبڈے کا مشورہ تھا کہ ایک کمیٹی اس تنازعہ میں ممکنہ ثالثی کے ذریعہ مسئلہ کے حل کو یقینی بنائے۔

وکاس سنگھ نے کہا کہ انہوں نے مجھ سے ثالثی کے عمل کی کامیابی کے متعلق دریافت کیا، وہ تنازعہ کے حل کے سلسلہ میں ثالثی کو طاقتور ترین سمجھتے تھے، اگر جسٹس بولڈے کی ثالثی کے عزم کو دیکھیں تو اس سلسلے میں مجھ سے انہوں نے پوچھا تھا کہ کیا شاہ رخ ثالثی کا حصہ بن سکتے ہیں۔ کیونکہ وہ جانتے تھے کہ میں شاہ رخ خان کے کنبے کو اچھی طرح جانتا ہوں اور ان سے کافی زیادہ قریب اور بے تکلف ہوں۔ انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ اگر ہم ثالثی کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں تو شاہ رخ خان ثالثی میں حصہ لینے کے لئے راضی ہوں گے۔

وکاس سنگھ نے مزید کہا کہ شاہ رخ خان نے ثالثی کا حصہ بننے کی حامی بھرلی تھی، لیکن بدقسمتی سے بات یہاں سے آگے نہیں بڑھ سکی اور کورٹ کی جانب سے تنازعہ کا فریقین کے حق میں فیصلہ کردیا گیا۔ واضح رہے کہ جسٹس بوبڈے ان پانچ ججوں کی آئینی بنچ کا حصہ تھے جنہوں نے ایودھیا تنازعہ کی سماعت کی اور سن 2019 میں اپنا فیصلہ سنایا تھا۔

Last Updated : Apr 24, 2021, 9:21 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.