بنگلور: کرناٹک اسمبلی انتخابات اگلے ماہ یعنی 10 مئی کو منعقد ہونے والے ہیں، کئی سیاسی پارٹیوں کی جانب سے مینیفسٹو جاری کئے گئے ہیں اور عوام سے بڑے بڑے وعدے بھی کئے جارہے ہیں۔ اسی سلسلے میں عوام کیا چاہتی ہے، عوام کے کیا مطالبات ہیں، اس کی بھی ایک تفصیل تیار کی گئی ہے اور 'سول سوسائٹی فورم' کے بینر تلے ایک مینیفسٹو کی شکل میں اس کا اجراء کیا گیا۔
مذکورہ مینیفسٹو نامور تاریخ دان و مصنف رامچندرہ گوہا کے ہاتھوں اجراء عمل میں آیا۔ اس موقع پر سول سوسائٹی فورم کی جانب سے ریاستی اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے والی تمامی سیاسی پارٹیوں کو مدعو کیا گیا تھا اور متعدد پارٹیوں کی جانب سے نمائندگی بھی رہی۔ سیاسی پارٹیاں کانگریس، عام آدمی پارٹی، سی پی ایم پارٹیوں کے نمائندے اس اجلاس میں موجود رہے لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی اور جے ڈی ایس کی نمائندگی نہیں ہوئی۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے رام چندر گوہا نے کہا کہ بھارت مہاتما گاندھی کا دیش ہے، جہاں پر مہاتما گاندھی و ڈاکٹر امبیڈکر کے اقدار کی قدر کی جانی چاہیے۔ بھارت چوں کہ گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ ہے، یہاں نفرت کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ رام چندر گوہا نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کو چاہیے کہ وہ زمینی سطح کے عوامی مسائل کو حل کرنے کے تئیں مکمل طور پر جوابدہ ہوں۔ انہوں اس بات پر زور دیا کہ سیاسی جماعتیں فرقہ وارانہ ایجنڈے سے پرہیز کریں۔
رام چندر گوہا نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت چاہتی ہے کہ بھارت میں صرف ناگپور کی سماجی تنظیم ہی چلے اور فلاحی کاموں میں متحرک دیگر سماجی تنظیموں کے لئے کوئی زمین نہ رہے۔ گوہا نے کہا کہ جمہوریت کو زیادہ انٹرایکٹو بنایا جانا چاہئے جہاں زیادہ ڈائیلاگ ہونا ضروری ہے، خاص طور پر انتخابات کے دوران اور حقیقی جمہوریت کا قیام ہونا اشد ضروری ہے تاکہ سماجی انصاف کا قیام ممکن ہوسکے۔
رام چندر گوہا نے کہا کہ اختلافات اور تنقید کی عدم اطمینان ان دنوں کمزور ہے کیونکہ حالات کچھ اس طرح کے بنے ہوئے ہیں کہ سول سوسائٹی کو گویا ان کے اختلافات کا اظہار کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوف کا ماحول ہے۔ انہوں نے مذہبی رواداری کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ اس موقع پر فرانسس بالراج نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں بی جے پی اور جے ڈی ایس پارٹیوں کی غیر موجودگی یہ بتاتی ہے کہ یہ سیاسی پارٹیاں سول سوسائٹی کی کتنی عزت و قدر کرتے ہیں۔فرانسس بالراج نے پیپلز مینیفسٹو کے متعلق کہا کہ اس میں انسانی حقوق، کسانوں و مزدوروں کے حقوق، اقلیتوں کے حقوق وغیرہ پر زور دیا ہے جو کہ وقت کی اہم تعین ضرورتوں میں سے ہیں۔