ETV Bharat / bharat

گلوان وادی کے واقعہ کے لیے محض چین ذمہ دار: بھارت

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ گلوان وادی کا واقعہ اس لیے ہوا تھا کیونکہ بھارت نے تمام معاہدوں کی خلاف ورزی کی تھی اور ایل اے سی کو عبور کرکے غیرقانونی طور پر چین کے علاقے پر قبضہ کیا تھا۔

China is responsible for the Galwan Valley incident says India
China is responsible for the Galwan Valley incident says India
author img

By

Published : Sep 25, 2021, 2:41 AM IST

امریکہ میں کواڈ کی چوٹی کانفرنس سے قبل چین کی جانب سے مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر گلوان وادی میں گذشتہ برس ہوئے فوجی جھڑپ کی بابت دیے گئے اشتعال انگیز بیان کو ہندوستان نے آج سرے سے خارج کر دیا اور دو ٹوک لفظوں میں کہا کہ اس کے لیے صرف چین کا اشتعال انگیز برتاؤ اور ایل اے سی میں تبدیلی کرنے کی یکطرفہ کوشش ذمہ دار تھی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کے اس بابت بیان کے حوالے سے میڈیا کے سوالوں پر کہا کہ 'ہم ایسے بیانات خارج کرتے ہیں۔ مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر گذشتہ برس کے واقعات کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے۔ یہ محض چینی فریق کا اشتعال انگیز برتاؤ اور تمام دو طرفہ معاہدوں کے برعکس اسٹیٹس کو میں تبدیلی کرنے کی یکطرفہ کوشش کرنے کے سبب امن اور استحکام سنگین طور پر متاثر ہوا ہے۔ اس سے دو طرفہ تعلقات پر بھی اثر پڑا ہے'۔

ارندم باغچی نے کہا کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اسی ماہ چین کے وزیر خارجہ وان یی سے ملاقات کے دوران زور دے کر کہا تھا کہ ہماری امید ہے کہ چینی فریق مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر بقیہ مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے کام کرے گا اور تمام دو طرفہ معاہدوں اور پروٹوکال پر عمل درآمد کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ہند۔چین کور کمانڈروں کی 13ویں دور کی میٹنگ کا انتظار

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ گلوان وادی کا واقعہ اس لیے ہوا تھا کیونکہ بھارت نے تمام معاہدوں کی خلاف ورزی کی تھی اور ایل اے سی کو عبور کرکے غیرقانونی طور پر چین کے علاقے پر قبضہ کیا تھا۔

امریکہ میں کواڈ کی چوٹی کانفرنس سے قبل چین کی جانب سے مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر گلوان وادی میں گذشتہ برس ہوئے فوجی جھڑپ کی بابت دیے گئے اشتعال انگیز بیان کو ہندوستان نے آج سرے سے خارج کر دیا اور دو ٹوک لفظوں میں کہا کہ اس کے لیے صرف چین کا اشتعال انگیز برتاؤ اور ایل اے سی میں تبدیلی کرنے کی یکطرفہ کوشش ذمہ دار تھی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کے اس بابت بیان کے حوالے سے میڈیا کے سوالوں پر کہا کہ 'ہم ایسے بیانات خارج کرتے ہیں۔ مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر گذشتہ برس کے واقعات کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے۔ یہ محض چینی فریق کا اشتعال انگیز برتاؤ اور تمام دو طرفہ معاہدوں کے برعکس اسٹیٹس کو میں تبدیلی کرنے کی یکطرفہ کوشش کرنے کے سبب امن اور استحکام سنگین طور پر متاثر ہوا ہے۔ اس سے دو طرفہ تعلقات پر بھی اثر پڑا ہے'۔

ارندم باغچی نے کہا کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اسی ماہ چین کے وزیر خارجہ وان یی سے ملاقات کے دوران زور دے کر کہا تھا کہ ہماری امید ہے کہ چینی فریق مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر بقیہ مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے کام کرے گا اور تمام دو طرفہ معاہدوں اور پروٹوکال پر عمل درآمد کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ہند۔چین کور کمانڈروں کی 13ویں دور کی میٹنگ کا انتظار

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ گلوان وادی کا واقعہ اس لیے ہوا تھا کیونکہ بھارت نے تمام معاہدوں کی خلاف ورزی کی تھی اور ایل اے سی کو عبور کرکے غیرقانونی طور پر چین کے علاقے پر قبضہ کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.