ETV Bharat / bharat

China's Claim Over Galwan Valley: 'چین کو گلوان جھڑپ میں کافی زیادہ نقصان ہوا ہے'

author img

By

Published : Feb 3, 2022, 7:25 AM IST

چین کو ہوئے نقصان کا دعویٰ کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن سوشل میڈیا کے محققین کے ایک گروپ کے فراہم کردہ شواہد سے جس پر دی کلاکسن کی خبریں مبنی ہیں، یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چین کو ہونے والا نقصان بیجنگ کے بتائے گئے چار فوجیوں سے زیادہ تھا۔ China has suffered heavy losses in the Galwan clashes

'چین کو گلوان جھڑپ میں کافی زیادہ نقصان ہوا ہے'
'چین کو گلوان جھڑپ میں کافی زیادہ نقصان ہوا ہے'

مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر وادی گلوان میں 2020 میں ہونے والی جھڑپ میں چین کو کافی زیادہ نقصان پہنچا تھا۔ اسی دوران کئی چینی فوجی جوان تیز بہاو والی دریا کو عبور کرتے ہوئے ڈوب گئے تھے۔ یہ دعویٰ بدھ کو آسٹریلیا کے ایک اخبار میں کیا گیا ہے۔ آسٹریلیا کا اخبار 'دی کلاکسن' کی خبر میں چین کے گمنام محققین اور بلاگرز کا حوالہ دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اپنا نام ظاہر نہیں کیا، لیکن انہوں نے جو کچھ جانکاری دی ہے اس سے گلوان واقعہ کی حقیقت کافی واضح ہوتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "چین کو ہوئے نقصان کا دعوی کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن سوشل میڈیا کے محققین کے ایک گروپ کے فراہم کردہ شواہد سے جس پر دی کلاکسن کی خبریں مبنی ہیں، یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چین کو ہونے والا نقصان بیجنگ کے بتائے گئے چار فوجیوں سے زیادہ تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ بیجنگ اس تصادم سے متعلق بات نہیں کرنے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ سال 2020 میں 15-16 جون کو وادی گلوان میں ایل اے سی پر بھارتی اور چینی افواج کے درمیان خونریز تصادم ہوا تھا۔ جس میں بھارتی فوج کے ایک کرنل سمیت 20 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ چین نے بھی اعتراف کیا کہ اس کے پانچ افسران اس جھڑپ میں مارے گئے۔

مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر وادی گلوان میں 2020 میں ہونے والی جھڑپ میں چین کو کافی زیادہ نقصان پہنچا تھا۔ اسی دوران کئی چینی فوجی جوان تیز بہاو والی دریا کو عبور کرتے ہوئے ڈوب گئے تھے۔ یہ دعویٰ بدھ کو آسٹریلیا کے ایک اخبار میں کیا گیا ہے۔ آسٹریلیا کا اخبار 'دی کلاکسن' کی خبر میں چین کے گمنام محققین اور بلاگرز کا حوالہ دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اپنا نام ظاہر نہیں کیا، لیکن انہوں نے جو کچھ جانکاری دی ہے اس سے گلوان واقعہ کی حقیقت کافی واضح ہوتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "چین کو ہوئے نقصان کا دعوی کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن سوشل میڈیا کے محققین کے ایک گروپ کے فراہم کردہ شواہد سے جس پر دی کلاکسن کی خبریں مبنی ہیں، یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چین کو ہونے والا نقصان بیجنگ کے بتائے گئے چار فوجیوں سے زیادہ تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ بیجنگ اس تصادم سے متعلق بات نہیں کرنے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ سال 2020 میں 15-16 جون کو وادی گلوان میں ایل اے سی پر بھارتی اور چینی افواج کے درمیان خونریز تصادم ہوا تھا۔ جس میں بھارتی فوج کے ایک کرنل سمیت 20 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ چین نے بھی اعتراف کیا کہ اس کے پانچ افسران اس جھڑپ میں مارے گئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.