سرینگر: کشمیر میں مارخور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کی ہیر پورہ اور بانڈی پورہ کی کازیناگ نیشنل پارک میں پایا جاتا ہے لیکن گزشتہ دہائیوں سے اسکی تعداد تین سو سے کم ہو گئی ہے، جو وایلڈ لایف کے لیے تشویشناک صورتحال ہے۔ ماہرین کے مطابق مارخور ہمالیہ پہاڑیوں کے سلسلے میں ہی پایا جاتا ہے بالخصوص کشمیر اور لداخ کی پہاڑیوں میں اس کا مسکن ہے۔chief Executive officer of wildlife trust of india rahul kaul on safety of Markhor
ماحولیات تبدیلیوں اور جنگلی جانور کا شکار کرنے کی وجہ سے اسکو این دینجیڑ زمرے میں رکھا گیا ہے کیونکہ اسکی تعداد تین سو سے کم ہوگئی ہے، تاہم محکمہ وایلڈ لایف اور جنگلی حیاتیات کے تحفظ کے کے لیے سرگرم کارکنوں نے سرکار پر دباؤ ڈال کے اس کا تحفظ کیا اور مارخور کی تعداد میں کچھ اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیں:۔ کشتواڑ: جنگلی جانوروں کا شکارعروج پر
وایلڈ لایف ٹرسٹ آف انڈیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر راہل کول نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مارخور کی تعداد میں اگرچہ اس طرح اضافہ نہیں ہوا ہے لیکن اتنے کم بھی نہیں ہوئے ہیں کہ اس جنگلی جانور کا وجود خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ وایلڈ لایف اور محکمہ جنگلات مل کر اس جانور کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کئے جاسکتے ہیں تاکہ ان کی تعداد میں اضافہ ہو۔ انہوں کہا کہ اس کے مسکن میں توسیع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اسکے نقل و حرکت میں وسیع کی جا سکے۔