ETV Bharat / bharat

Code Of Conduct Case عدالت نے دو سابق وزرا سمیت آٹھ رہنماؤں کے خلاف فرد جرم عائد کیا - انتخابی ضابطہ اخلاق معاملہ

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس میں مظفر نگر کی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے بدھ کو دو سابق وزراء سمیت آٹھ رہنماوں کے خلاف الزامات طے کیے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 4 اپریل کو ہوگی۔ Charges Framed Against Eight Leaders

عدالت نے دو سابق وزراء سمیت آٹھ رہنماوں کے خلاف فرد جرم عائد کیا
عدالت نے دو سابق وزراء سمیت آٹھ رہنماوں کے خلاف فرد جرم عائد کیا
author img

By

Published : Mar 30, 2023, 2:17 PM IST

مظفر نگر: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی معاملے میں ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے بدھ کو دو سابق وزراء سمیت آٹھ رہنماوں کے خلاف الزامات طے کیے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 4 اپریل 2023 کو ہوگی۔ بتادیں کہ سال 2017 میں 24 جنوری کو کچہری میں احتجاج کیا گیا تھا۔ اس دوران سینکڑوں حامیوں اور کارکنوں نے عدالت کے احاطے میں نعرے لگائے۔ مظاہرین نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تھی۔ اس دوران پولیس کے ساتھ تصادم بھی ہوا۔ اس میں کانگریس کے سابق وزیر دیپک کمار، سابق ایس پی وزیر اوما کرن، بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے شاہنواز رانا، لوک دل رہنما پائل مہیشوری، کرانتی سینا کے منوج سینی اور سابق سربراہ سلمان زیدی کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں تھانہ سول لائن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے جج میانک جیسوال نے تمام ملزمان کے خلاف الزامات طے کر دیے ہیں اور اب 4 اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

استغاثہ کے مطابق 24 جنوری 2017 کو عدالت میں ہجوم جمع کرکے امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کی گئی۔ اس میں آٹھ رہنماؤں کے خلاف دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ الزام لگایا گیا کہ 24 جنوری 2017 کو مختلف جماعتوں کے امیدوار 100 سے زائد حامیوں کے ہجوم کے ساتھ پارٹی کے جھنڈے اٹھائے اور کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے لیے نعرے لگاتے ہوئے عدالت پہنچے۔ اس کے ساتھ ہی ضلع میں اس وقت دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔ جلوس اور ہجوم کی ویڈیو گرافی کے بعد پولس نے امیدواروں کے خلاف دفعہ 144 اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا۔

مظفر نگر: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی معاملے میں ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے بدھ کو دو سابق وزراء سمیت آٹھ رہنماوں کے خلاف الزامات طے کیے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 4 اپریل 2023 کو ہوگی۔ بتادیں کہ سال 2017 میں 24 جنوری کو کچہری میں احتجاج کیا گیا تھا۔ اس دوران سینکڑوں حامیوں اور کارکنوں نے عدالت کے احاطے میں نعرے لگائے۔ مظاہرین نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تھی۔ اس دوران پولیس کے ساتھ تصادم بھی ہوا۔ اس میں کانگریس کے سابق وزیر دیپک کمار، سابق ایس پی وزیر اوما کرن، بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے شاہنواز رانا، لوک دل رہنما پائل مہیشوری، کرانتی سینا کے منوج سینی اور سابق سربراہ سلمان زیدی کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں تھانہ سول لائن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے جج میانک جیسوال نے تمام ملزمان کے خلاف الزامات طے کر دیے ہیں اور اب 4 اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

استغاثہ کے مطابق 24 جنوری 2017 کو عدالت میں ہجوم جمع کرکے امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کی گئی۔ اس میں آٹھ رہنماؤں کے خلاف دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ الزام لگایا گیا کہ 24 جنوری 2017 کو مختلف جماعتوں کے امیدوار 100 سے زائد حامیوں کے ہجوم کے ساتھ پارٹی کے جھنڈے اٹھائے اور کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے لیے نعرے لگاتے ہوئے عدالت پہنچے۔ اس کے ساتھ ہی ضلع میں اس وقت دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔ جلوس اور ہجوم کی ویڈیو گرافی کے بعد پولس نے امیدواروں کے خلاف دفعہ 144 اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا۔

مزید پڑھیں:۔ Code of Conduct Violation ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں جیہ پردہ عدالت میں پیش

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.