ETV Bharat / bharat

گلیشیئر سانحہ: ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 51 ہوئی

author img

By

Published : Feb 15, 2021, 10:30 AM IST

نو دن گزر جانے کے بعد بھی لاشیں برآمد ہونے کا سلسلہ جاری ہے، ریسکیو آپریشن آج دسویں روز بھی جاری ہے۔

چمولی تباہی میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 51 ہوئی
چمولی تباہی میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 51 ہوئی

ریاست اترا کھنڈ کے چمولی میں واقع تپوون سرنگ سے مزید چھ لاشیں برآمد ہوئی ہیں، رینی گاؤں میں رشی گنگا پن بجلی منصوبے کے ملبے سے سات لاشیں برآمد ہوئی تھیں، جبکہ 153 افراد تا حال لا پتہ بتائے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ سات فروری کو چمولی میں ہوئی تباہی میں لاپتہ افراد کی تلاشی مہم نویں روز بھی جاری رہی، ریسکیو آپریشن ٹیم کو اب تک کل 51 لاشیں برآمد ہو چکی ہیں، اتوار کے روز تپوون سرنگ سےمزید چھ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

  • तपोवन आपदा में 206 लोग लापता हुए है। जिसमें से 2 लोग घर मे सुरक्षित मिले। अब तक 51 शव बरामद किए गए। आज 13 शव मिले, 153 लोग अभी लापता है। बचाव दल आपदा क्षेत्र में लगातार रेस्क्यू चला रहा है।@Ashokkumarips @ITBP_official @ndmaindia @tsrawatbjp @DDNewslive pic.twitter.com/BtObQbfRgO

    — PIB in Uttarakhand (@PIBDehradun) February 14, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="

तपोवन आपदा में 206 लोग लापता हुए है। जिसमें से 2 लोग घर मे सुरक्षित मिले। अब तक 51 शव बरामद किए गए। आज 13 शव मिले, 153 लोग अभी लापता है। बचाव दल आपदा क्षेत्र में लगातार रेस्क्यू चला रहा है।@Ashokkumarips @ITBP_official @ndmaindia @tsrawatbjp @DDNewslive pic.twitter.com/BtObQbfRgO

— PIB in Uttarakhand (@PIBDehradun) February 14, 2021 ">

یاد رہے کہ سات فروری کو رشی گنگا میں پہاڑ سے لاکھوں میٹرک ٹن برف گرنے کے باعث رشی گنگا اور دھولی گنگا ندیوں میں اچانک سیلاب سے 13.2 میگاواٹ کا رشی گنگا پن بجلی پروجیکٹ مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا، جبکہ 520 میگاواٹ کے تپوون وشنوگاڈ منصوبے کو شدید نقصان پہنچا۔ اور اس کی سرنگ میں کام کرنے والے لوگ وہاں پھنس گئے تھے۔

مرکزی و ریاستوں حکومتوں نے فوری طور پر کئی ایجنسیوں کو وہاں راحت و بچاؤ کے کاموں کے لیے وہاں بھیجا جس کے بعد اب تک راحت کاری کا کام وہاں جاری ہے۔

ریاست اترا کھنڈ کے چمولی میں واقع تپوون سرنگ سے مزید چھ لاشیں برآمد ہوئی ہیں، رینی گاؤں میں رشی گنگا پن بجلی منصوبے کے ملبے سے سات لاشیں برآمد ہوئی تھیں، جبکہ 153 افراد تا حال لا پتہ بتائے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ سات فروری کو چمولی میں ہوئی تباہی میں لاپتہ افراد کی تلاشی مہم نویں روز بھی جاری رہی، ریسکیو آپریشن ٹیم کو اب تک کل 51 لاشیں برآمد ہو چکی ہیں، اتوار کے روز تپوون سرنگ سےمزید چھ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

  • तपोवन आपदा में 206 लोग लापता हुए है। जिसमें से 2 लोग घर मे सुरक्षित मिले। अब तक 51 शव बरामद किए गए। आज 13 शव मिले, 153 लोग अभी लापता है। बचाव दल आपदा क्षेत्र में लगातार रेस्क्यू चला रहा है।@Ashokkumarips @ITBP_official @ndmaindia @tsrawatbjp @DDNewslive pic.twitter.com/BtObQbfRgO

    — PIB in Uttarakhand (@PIBDehradun) February 14, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یاد رہے کہ سات فروری کو رشی گنگا میں پہاڑ سے لاکھوں میٹرک ٹن برف گرنے کے باعث رشی گنگا اور دھولی گنگا ندیوں میں اچانک سیلاب سے 13.2 میگاواٹ کا رشی گنگا پن بجلی پروجیکٹ مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا، جبکہ 520 میگاواٹ کے تپوون وشنوگاڈ منصوبے کو شدید نقصان پہنچا۔ اور اس کی سرنگ میں کام کرنے والے لوگ وہاں پھنس گئے تھے۔

مرکزی و ریاستوں حکومتوں نے فوری طور پر کئی ایجنسیوں کو وہاں راحت و بچاؤ کے کاموں کے لیے وہاں بھیجا جس کے بعد اب تک راحت کاری کا کام وہاں جاری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.