ETV Bharat / bharat

New Bills to Replace Criminal Laws لوک سبھا میں فوجداری قوانین کو تبدیل کرنے کے لیے تین نئے بل متعارف - پرانے فوجداری قوانین

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نئے بل میں انگریزوں کے بنائے ہوئے غداری سے متعلق قانون کو مکمل طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے۔ مفرور ملزمان پر جرم کے بعد ان کی عدم موجودگی کے باوجود مقدمہ چلایا جا سکتا ہے اور سزا سنائی جا سکتی ہے۔ پرانے فوجداری قوانین میں انصاف میں تاخیر ہوتی ہے۔ نئے بلوں میں یہ شق ہے کہ پولیس کو کسی ملزم کے خلاف 90 دن کے اندر چارج شیٹ داخل کرنا ہوگی۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 11, 2023, 10:39 PM IST

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو لوک سبھا میں فوجداری طریقہ کار سے متعلق تین برطانوی دور کے قوانین، انڈین پینل کوڈ 1860، کریمنل پروسیجر کوڈ 1898 اور انڈین ایویڈینس ایکٹ 1872، کو منسوخ کرنے اور ان کی جگہ نئے قوانین کے لئے جسٹس کوڈ 2023، انڈین سول سیکیورٹی کوڈ 2023 اور انڈین ایویڈینس ایکٹ 2023 بل پیش کیے۔ نئے بلوں میں عدالتی عمل میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے مدد لینے کی دفعات کی سفارشیں کی گئی ہیں اور نئے قانون کے نافذ ہونے کے بعد پولیس کے لیے فوجداری مقدمات میں تین ماہ کے اندر چارج شیٹ عدالت میں پیش کرنا لازمی قرار دیا جا رہا ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے پرانے فوجداری قوانین کو ہٹا کر نئے قوانین بنانے سے متعلق تینوں بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی روح ان سے جڑی ہوئی ہے۔ انڈین پینل کوڈ، کریمنل پروسیجر کوڈ اور انڈین ایویڈینس ایکٹ برطانوی حکمرانوں نے بنائے ہیں۔ ان کی جگہ لینے والے یہ بل بھارتی سماج کے وسیع تر مفاد میں لائے گئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ان بلوں کی تیاری میں وسیع غور و خوض کیا گیا ہے۔ یہ بل چار سال کے طویل عمل سے گزرنے کے بعد تیار کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے اس عمل میں سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور عوام سے موصول ہونے والی تجاویز کو مدنظر رکھا ہے۔ اس کام میں 158 میٹنگیز کرنی پڑی ہیں۔

امت شاہ نے کہا کہ انگریزوں کے بنائے ہوئے مذکورہ بالا تینوں قوانین کئی جگہوں پر غلامی کے آثار سے بھرے ہوئے ہیں۔ ایسے 475 نشانات کو ختم کرنے کی دفعات بناتے ہوئے ان کی جگہ نئے بل پیش کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرانے فوجداری قوانین میں انصاف میں تاخیر ہوئی ہے اور نظام ایسا ہے کہ عدالت جانا اپنے آپ میں عذاب بن جاتا ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ نئے بلوں میں پولیس اور عدالتی افسران کے لیے جدید ترین ٹکنالوجی کا استعمال کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ان میں ای میل، سرورز اور ویب سائٹس کے استعمال کو قانونی جواز فراہم کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ نئے بلوں میں یہ شق ہے کہ پولیس کو کسی ملزم کے خلاف 90 دن کے اندر چارج شیٹ داخل کرنا ہوگی۔ عدالتوں کے پاس چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے صرف 90 دن کا وقت ہوگا۔ اس طرح چارج شیٹ داخل کرنے کا وقت 180 دن سے زیادہ نہیں ہوگا۔ تمام عمل مکمل کرنے کے بعد 30 دن میں فیصلہ کرنا ہوگا۔ فیصلہ سنائے جانے کے بعد اسے سات دن کے اندر ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنا ہوگا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نئے بل میں انگریزوں کے بنائے ہوئے غداری سے متعلق قانون کو مکمل طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے۔ مفرور ملزمان پر جرم کے بعد ان کی عدم موجودگی کے باوجود مقدمہ چلایا جا سکتا ہے اور سزا سنائی جا سکتی ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ وہ تینوں بلوں کو محکمہ داخلہ سے متعلق پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجنے کی درخواست کرتے ہیں۔ ایوان نے صوتی ووٹ کے ذریعے ان بلوں کو قائمہ کمیٹی کو بھیجنے کی اجازت دی۔ اس کے علاوہ لوک سبھا میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے سنٹرل گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (ترمیمی) بل 2023 اور سنٹرل گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (ترمیمی) بل 2023 پیش کیا۔ (یو این آئی)

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو لوک سبھا میں فوجداری طریقہ کار سے متعلق تین برطانوی دور کے قوانین، انڈین پینل کوڈ 1860، کریمنل پروسیجر کوڈ 1898 اور انڈین ایویڈینس ایکٹ 1872، کو منسوخ کرنے اور ان کی جگہ نئے قوانین کے لئے جسٹس کوڈ 2023، انڈین سول سیکیورٹی کوڈ 2023 اور انڈین ایویڈینس ایکٹ 2023 بل پیش کیے۔ نئے بلوں میں عدالتی عمل میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے مدد لینے کی دفعات کی سفارشیں کی گئی ہیں اور نئے قانون کے نافذ ہونے کے بعد پولیس کے لیے فوجداری مقدمات میں تین ماہ کے اندر چارج شیٹ عدالت میں پیش کرنا لازمی قرار دیا جا رہا ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے پرانے فوجداری قوانین کو ہٹا کر نئے قوانین بنانے سے متعلق تینوں بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی روح ان سے جڑی ہوئی ہے۔ انڈین پینل کوڈ، کریمنل پروسیجر کوڈ اور انڈین ایویڈینس ایکٹ برطانوی حکمرانوں نے بنائے ہیں۔ ان کی جگہ لینے والے یہ بل بھارتی سماج کے وسیع تر مفاد میں لائے گئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ان بلوں کی تیاری میں وسیع غور و خوض کیا گیا ہے۔ یہ بل چار سال کے طویل عمل سے گزرنے کے بعد تیار کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے اس عمل میں سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور عوام سے موصول ہونے والی تجاویز کو مدنظر رکھا ہے۔ اس کام میں 158 میٹنگیز کرنی پڑی ہیں۔

امت شاہ نے کہا کہ انگریزوں کے بنائے ہوئے مذکورہ بالا تینوں قوانین کئی جگہوں پر غلامی کے آثار سے بھرے ہوئے ہیں۔ ایسے 475 نشانات کو ختم کرنے کی دفعات بناتے ہوئے ان کی جگہ نئے بل پیش کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرانے فوجداری قوانین میں انصاف میں تاخیر ہوئی ہے اور نظام ایسا ہے کہ عدالت جانا اپنے آپ میں عذاب بن جاتا ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ نئے بلوں میں پولیس اور عدالتی افسران کے لیے جدید ترین ٹکنالوجی کا استعمال کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ان میں ای میل، سرورز اور ویب سائٹس کے استعمال کو قانونی جواز فراہم کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ نئے بلوں میں یہ شق ہے کہ پولیس کو کسی ملزم کے خلاف 90 دن کے اندر چارج شیٹ داخل کرنا ہوگی۔ عدالتوں کے پاس چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے صرف 90 دن کا وقت ہوگا۔ اس طرح چارج شیٹ داخل کرنے کا وقت 180 دن سے زیادہ نہیں ہوگا۔ تمام عمل مکمل کرنے کے بعد 30 دن میں فیصلہ کرنا ہوگا۔ فیصلہ سنائے جانے کے بعد اسے سات دن کے اندر ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنا ہوگا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نئے بل میں انگریزوں کے بنائے ہوئے غداری سے متعلق قانون کو مکمل طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے۔ مفرور ملزمان پر جرم کے بعد ان کی عدم موجودگی کے باوجود مقدمہ چلایا جا سکتا ہے اور سزا سنائی جا سکتی ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ وہ تینوں بلوں کو محکمہ داخلہ سے متعلق پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجنے کی درخواست کرتے ہیں۔ ایوان نے صوتی ووٹ کے ذریعے ان بلوں کو قائمہ کمیٹی کو بھیجنے کی اجازت دی۔ اس کے علاوہ لوک سبھا میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے سنٹرل گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (ترمیمی) بل 2023 اور سنٹرل گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (ترمیمی) بل 2023 پیش کیا۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.