میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے ایم ایس پی گارنٹی کے حوالے سے کسانوں کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کی۔ اتوار کو راجستھان کے جھنجھنو علاقے میں ستیہ پال ملک نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کرنے والے کسان صرف ایم ایس پی گارنٹی کے لیے قانون کا مطالبہ کررہے ہیں، پھر بھی مرکزی حکومت اسے پورا نہیں کر رہی ہے۔
ملک نے کہا کہ مرکزی حکومت کو کم از کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) کی ضمانت کے لیے قانون بنانا چاہیے۔ تب ہی کسانوں کا مسئلہ حل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت ایک ہی قانون کے ذریعے ایم ایس پی گارنٹی دے تو زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کے احتجاج کو حل کیا جا سکتا ہے۔ کسانوں کا ایک ہی مطالبہ ہے تو مرکزی حکومت اسے کیوں پورا نہیں کر رہا ہے؟ کسان ایم ایس پی سے کم پر راضی نہیں ہوں گے۔
ملک نے مزید کہا کہ کسانوں کے ساتھ ایک عرصے سے ظلم ہو رہا ہے۔ کسانوں کی حالت بہت خراب ہے۔ کسان ایک طویل عرصے سے اپنا گھر چھوڑ کر احتجاج کر رہے ہیں، اگر کسانوں کی بات نہ مانی گئی تو مشکلات بڑھ جائیں گی۔
مزید پڑھیں:۔ ' ستیہ پال ملک صرف نام کا ستیہ، کام کا نہیں'
گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ انہوں نے کسانوں کے مسائل پر مرکزی حکومت کے ساتھ لڑائی لڑی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ کسانوں کے لیے گورنر کا عہدہ بھی ترک کردیں گے۔
لکھیم پور کھیری تشدد پر ملک نے کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ اب تک مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کا استعفیٰ قبول نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی مناسب تحقیقات ہونی چاہیے۔