ETV Bharat / bharat

Central Agencies Raids in last 9 Years نو برسوں میں مرکزی ایجنسیوں کی کاروائی میں ستائس گنا اضافہ - فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ

منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) اور فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) کے تحت ای ڈی کے چھاپے این ڈی اے حکومت کے دور میں کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔ 2014 اور 2022 کے درمیان، ای ڈی نے 99,356 کروڑ روپے کے جرائم کی رقم کو منسلک کیا ہے اور 888 مقدمات میں چارج شیٹ داخل کی گئیں جن میں سے 23 افراد کو عدالت میں سزا سنائی گئی۔ Central Agencies Raids in last 9 Years

Central agencies register 27-fold increase in raids in last 9 years
نو برسوں میں مرکزی ایجنسیوں کی کاروائی میں ستائس گنا اضافہ
author img

By

Published : Sep 12, 2022, 10:42 PM IST

نئی دہلی: این ڈی اے کی حکمرانی کے پچھلے نو برسوں میں، منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) اور فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) کے تحت انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی کاروائی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ وہیں حکومت پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ یہ اضافہ صرف اس لیے ہوا ہے کہ مرکزی حکومت اپوزیشن کو ہراساں کرنے کے لیے ایجنسی کا استعمال کر رہی ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ گزشتہ آٹھ مالی برسوں میں مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ کئے گئے چھاپوں کی تعداد میں 27 گنا اضافہ ہوا ہے۔ یو پی اے کے دور حکومت میں (2004 سے 2014) صرف 112 چھاپے اور تلاشی کی کارروائیاں ہوئیں، لیکن این ڈی اے کے اقتدار کے پچھلے نو برسوں میں یہ تعداد بڑھ کر 3010 ہو گئی ہے۔Central Agencies Raids in last 9 Years

راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے کہا، ’’2014 اور 2022 کے درمیان جائیداد کی ایک بڑی رقم منسلک کی گئی ہے۔ ای ڈی نے جرم سے حاصل ہونے والی 99,356 کروڑ روپے کی آمدنی کو منسلک کیا ہے۔ 888 مقدمات میں چارج شیٹ داخل کی گئی جن میں سے 23 افراد کو عدالت میں سزا سنائی گئی۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ یو پی اے حکومت کے پچھلے دس برسوں میں، صرف 112 چھاپے مارے گئے اور 5,346.16 کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کیے گئے۔ یو پی اے حکومت کے دوران ای ڈی کی طرف سے صرف 104 چارج شیٹ داخل کی گئیں اور کسی بھی ملزم کو سزا نہیں دی گئی۔

فیما کے تحت مزید کیسز: فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کے معاملات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یو پی اے کے 10 سالہ دور حکومت میں صرف 571 معاملے تھے لیکن پچھلے نو برسوں میں یہ بڑھ کر 996 ہو گئے۔ یو پی اے کے دور حکومت میں 14 کروڑ کی جائیداد ضبط کی گئی تھی لیکن گزشتہ نو برسوں میں یہ بڑھ کر 7066 کروڑ ہو گئی ہے۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ 2004 سے 2014 کے درمیان 8,586 مقدمات درج کیے گئے، جب کہ 2,780 مقدمات میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیے گئے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اس مدت کے دوران 1,754 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا اور 14 کروڑ روپے کی جائیداد بھی ضبط کی گئی۔

اگرچہ چھاپوں اور تلاشیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں کافی زیادہ رقوم بھی ضبط کیے گئے ہیں لیکن اپوزیشن مودی حکومت پر انتقامی کاروائی کا الزام لگا رہی ہے۔ اسٹالن کی بیٹی سینتھامارائی، ممتا بنرجی کے بھتیجے اور ترنمول کانگریس کے قومی سکریٹری ابھیشیک بنرجی، ان کی اہلیہ روجیرا بنرجی، اور پارٹی کے کئی رہنما جیسے مدن مترا، کنال گھوش، مولائے گھاٹک سمیت کئی اپوزیشن لیڈر مرکزی ایجنسیوں کی جانچ میں ہیں۔

دوسری طرف شاردا گھوٹالہ کے ایک اہم ملزم مکل رائے کے خلاف تحقیقات اس وقت سے سست رفتاری سے چل رہی ہے جب سے وہ ٹی ایم سی کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ رائے کو آخری بار ستمبر 2019 میں سی بی آئی کی طرف سے پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا، جب کہ ای ڈی نے نومبر 2020 میں انہیں ایک نوٹس بھیجا تھا جس میں ان سے اور ان کی اہلیہ سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنے بینک اکاؤنٹس اور 2013-14 سے ان کے پاس موجود اثاثوں کی مکمل تفصیلات فراہم کریں۔ اسی طرح دسمبر 2020 میں ٹی ایم سی سے بی جے پی میں شامل ہونے والے سویندو ادھیکاری اور اگست 2019 میں شامل ہونے والے سوون چٹرجی کے خلاف بھی تحقیقات رک گئی ہیں۔

نئی دہلی: این ڈی اے کی حکمرانی کے پچھلے نو برسوں میں، منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) اور فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) کے تحت انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی کاروائی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ وہیں حکومت پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ یہ اضافہ صرف اس لیے ہوا ہے کہ مرکزی حکومت اپوزیشن کو ہراساں کرنے کے لیے ایجنسی کا استعمال کر رہی ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ گزشتہ آٹھ مالی برسوں میں مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ کئے گئے چھاپوں کی تعداد میں 27 گنا اضافہ ہوا ہے۔ یو پی اے کے دور حکومت میں (2004 سے 2014) صرف 112 چھاپے اور تلاشی کی کارروائیاں ہوئیں، لیکن این ڈی اے کے اقتدار کے پچھلے نو برسوں میں یہ تعداد بڑھ کر 3010 ہو گئی ہے۔Central Agencies Raids in last 9 Years

راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے کہا، ’’2014 اور 2022 کے درمیان جائیداد کی ایک بڑی رقم منسلک کی گئی ہے۔ ای ڈی نے جرم سے حاصل ہونے والی 99,356 کروڑ روپے کی آمدنی کو منسلک کیا ہے۔ 888 مقدمات میں چارج شیٹ داخل کی گئی جن میں سے 23 افراد کو عدالت میں سزا سنائی گئی۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ یو پی اے حکومت کے پچھلے دس برسوں میں، صرف 112 چھاپے مارے گئے اور 5,346.16 کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کیے گئے۔ یو پی اے حکومت کے دوران ای ڈی کی طرف سے صرف 104 چارج شیٹ داخل کی گئیں اور کسی بھی ملزم کو سزا نہیں دی گئی۔

فیما کے تحت مزید کیسز: فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کے معاملات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یو پی اے کے 10 سالہ دور حکومت میں صرف 571 معاملے تھے لیکن پچھلے نو برسوں میں یہ بڑھ کر 996 ہو گئے۔ یو پی اے کے دور حکومت میں 14 کروڑ کی جائیداد ضبط کی گئی تھی لیکن گزشتہ نو برسوں میں یہ بڑھ کر 7066 کروڑ ہو گئی ہے۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ 2004 سے 2014 کے درمیان 8,586 مقدمات درج کیے گئے، جب کہ 2,780 مقدمات میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیے گئے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اس مدت کے دوران 1,754 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا اور 14 کروڑ روپے کی جائیداد بھی ضبط کی گئی۔

اگرچہ چھاپوں اور تلاشیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں کافی زیادہ رقوم بھی ضبط کیے گئے ہیں لیکن اپوزیشن مودی حکومت پر انتقامی کاروائی کا الزام لگا رہی ہے۔ اسٹالن کی بیٹی سینتھامارائی، ممتا بنرجی کے بھتیجے اور ترنمول کانگریس کے قومی سکریٹری ابھیشیک بنرجی، ان کی اہلیہ روجیرا بنرجی، اور پارٹی کے کئی رہنما جیسے مدن مترا، کنال گھوش، مولائے گھاٹک سمیت کئی اپوزیشن لیڈر مرکزی ایجنسیوں کی جانچ میں ہیں۔

دوسری طرف شاردا گھوٹالہ کے ایک اہم ملزم مکل رائے کے خلاف تحقیقات اس وقت سے سست رفتاری سے چل رہی ہے جب سے وہ ٹی ایم سی کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ رائے کو آخری بار ستمبر 2019 میں سی بی آئی کی طرف سے پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا، جب کہ ای ڈی نے نومبر 2020 میں انہیں ایک نوٹس بھیجا تھا جس میں ان سے اور ان کی اہلیہ سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنے بینک اکاؤنٹس اور 2013-14 سے ان کے پاس موجود اثاثوں کی مکمل تفصیلات فراہم کریں۔ اسی طرح دسمبر 2020 میں ٹی ایم سی سے بی جے پی میں شامل ہونے والے سویندو ادھیکاری اور اگست 2019 میں شامل ہونے والے سوون چٹرجی کے خلاف بھی تحقیقات رک گئی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.