چنئی: تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ جنگ زدہ یوکرین سے تعلیم چھوڑ کر وطن واپس آنے والے میڈیکل طلباء کے معاملے میں مرکزی حکومت کو فوری مداخلت کرنی چاہیے اور بھارت یا بیرون ملک تعلیم کے لیے کالجوں کی نشاندہی کرنی چاہیے۔Stalin On Ukraine Return Medical Students
وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں اسٹالن نے ہفتے کو کہا کہ یوکرین سے واپس آنے والے میڈیکل طلباء کا ایک سال پہلے ہی ضائع ہو چکا ہے، اس لیے مرکز کو فوری مداخلت کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے لکھاکہ “میں آپ کی توجہ میڈیکل طلباء کی حالت زار کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں۔ یوکرین میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء بھارت کے پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں داخلہ کے خواہاں ہیں لیکن مرکزی حکومت نے نیشنل میڈیکل کمیشن ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ان طلباء کو بھارت کے میڈیکل کالجوں میں جگہ نہیں دی جا سکتی۔
اسٹالن نے کہا کہ لوک سبھا کی کمیٹی برائے امور خارجہ نے سفارش کی تھی کہ یوکرین سے واپس آنے والے طلبہ کو بھارت کے میڈیکل کالجوں میں جگہ دی جائے، اس سے طلبہ میں امید پیدا ہوئی لیکن مرکزی حکومت کے مخالف موقف نے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سنگین مسئلے پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر طالب علموں کو سرکاری میڈیکل کالجوں میں ایڈجسٹ کرنا مشکل ہے تو پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں ان کے لیے اضافی سیٹوں کا انتظام کیا جا سکتا ہے۔
ان طلباء کو بھارت میں پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کی بھاری فیسوں سے بچنے کے لیے یوکرین میں طب کی تعلیم حاصل کرنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے وزارت خارجہ اور صحت و خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت پر زور دیا کہ وہ ان طلباء کی مزید تعلیم کے لیے بھارت یا بیرون ملک کالجوں کی نشاندہی کریں۔
یواین آئی