ETV Bharat / bharat

آکسیجن کی کمی سے اموات کی جانچ میں مرکز مداخلت نہ کرے: سسودیا

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سیسودیا نے مرکزی وزیر صحت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہونے والی اموات کی جانچ کے لیے کمیٹی کی تشکیل یا دیگر کارروائیوں میں مداخلت نہ کریں۔

Manish Sisodia
Manish Sisodia
author img

By

Published : Aug 26, 2021, 9:58 AM IST

دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے کورونا وبا کے دوران آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد کو جاننے کے لیے جاری عمل کو دھوکہ دہی قرار دیا ہے۔ سیسودیا نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انہیں مرکزی وزیر صحت کا ایک خط موصول ہوا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ دہلی حکومت جو ڈیتھ آڈٹ کمیٹی بنانا چاہتی ہے، اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

سیسودیا نے سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مرکزی وزیر صحت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہونے والی اموات کے بارے میں درست معلومات کے لیے کمیٹی کی تشکیل یا دیگر کارروائیوں میں مداخلت نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ صرف سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ کمیٹی کو تحقیقات کرنی تھی، تو ریاستوں سے پوچھنے کی کیا ضرورت ہے؟


سیسودیا نے کہا کہ مرکزی حکومت کی غفلت کی وجہ سے کورونا کی دوسری لہر میں آکسیجن کی فراہمی ٹھیک طرح سے نہیں ہوئی۔ اس کی ذمہ دار مودی حکومت ہے اور ریاستوں کو تحقیقات کی اجازت نہیں دینا چاہیے تاکہ مرکزی حکومت کی دھوکہ دہی منظر عام پر آسکے۔

Manish Sisodia

مزید پڑھیں:۔ دہلی: کورونا ایکٹیو کیسز کی تعداد 792


واضح رہے کہ جب معاملہ پارلیمنٹ اور عدالت میں گیا تو دہلی حکومت نے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد جاننے کے لیے آکسیجن ڈیتھ آڈٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا۔ جب ایل جی کو اس کی تشکیل کی منظوری کے لیے فائل بھیجی گئی تو انہوں نے اسے واپس کر دیا۔ تب بھی منیش سیسودیا نے کہا تھا کہ ایک کمیٹی کے بغیر یہ کیسے معلوم کیا جا سکتا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران کتنے مریض آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہلاک ہو گئے۔


جب مرکزی حکومت نے اس سلسلے میں ریاستوں سے معلومات طلب کی تو پھر ضروری ہے کہ معلومات جمع کرنے کے لیے یہ کمیٹی تشکیل دی جائے۔


حال ہی میں دہلی حکومت نے ایل جی کو دوبارہ کمیٹی بنانے کے لیے فائل بھیجی پھر اسے دوبارہ واپس کر دی گئی۔ اس سلسلے میں فائل کو دوبارہ ایل جی کو بھیجا، جس کے بعد منیش سسودیا نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو ایک خط بھی لکھا۔ اس میں لکھا تھا کہ اکیسویں صدی میں ہسپتال میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے اموات بہت بڑی بات ہے۔ لہذا صحیح وجہ جاننے کے لیے ڈیتھ آڈٹ کمیٹی تشکیل دینی ضروری ہے۔


ڈیتھ آڈٹ کمیٹی کا کام دہلی میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے اپنی جان گنوانے والوں کے خاندانوں کو 5 لاکھ روپے تک معاوضہ فراہم کرنا تھا۔ گزشتہ ماہ دہلی حکومت نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں ماہر ڈاکٹر بھی شامل تھے۔ کمیٹی کو اس معاملے پر رپورٹ تیار کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔ کس بنیاد پر ایک متاثرہ خاندان کو معاوضہ دیا جانا تھا، لیکن کچھ دنوں کے بعد ایل جی نے کمیٹی کو تحلیل کرنے کا حکم دیا۔

دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے کورونا وبا کے دوران آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد کو جاننے کے لیے جاری عمل کو دھوکہ دہی قرار دیا ہے۔ سیسودیا نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انہیں مرکزی وزیر صحت کا ایک خط موصول ہوا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ دہلی حکومت جو ڈیتھ آڈٹ کمیٹی بنانا چاہتی ہے، اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

سیسودیا نے سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مرکزی وزیر صحت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہونے والی اموات کے بارے میں درست معلومات کے لیے کمیٹی کی تشکیل یا دیگر کارروائیوں میں مداخلت نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ صرف سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ کمیٹی کو تحقیقات کرنی تھی، تو ریاستوں سے پوچھنے کی کیا ضرورت ہے؟


سیسودیا نے کہا کہ مرکزی حکومت کی غفلت کی وجہ سے کورونا کی دوسری لہر میں آکسیجن کی فراہمی ٹھیک طرح سے نہیں ہوئی۔ اس کی ذمہ دار مودی حکومت ہے اور ریاستوں کو تحقیقات کی اجازت نہیں دینا چاہیے تاکہ مرکزی حکومت کی دھوکہ دہی منظر عام پر آسکے۔

Manish Sisodia

مزید پڑھیں:۔ دہلی: کورونا ایکٹیو کیسز کی تعداد 792


واضح رہے کہ جب معاملہ پارلیمنٹ اور عدالت میں گیا تو دہلی حکومت نے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد جاننے کے لیے آکسیجن ڈیتھ آڈٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا۔ جب ایل جی کو اس کی تشکیل کی منظوری کے لیے فائل بھیجی گئی تو انہوں نے اسے واپس کر دیا۔ تب بھی منیش سیسودیا نے کہا تھا کہ ایک کمیٹی کے بغیر یہ کیسے معلوم کیا جا سکتا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران کتنے مریض آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہلاک ہو گئے۔


جب مرکزی حکومت نے اس سلسلے میں ریاستوں سے معلومات طلب کی تو پھر ضروری ہے کہ معلومات جمع کرنے کے لیے یہ کمیٹی تشکیل دی جائے۔


حال ہی میں دہلی حکومت نے ایل جی کو دوبارہ کمیٹی بنانے کے لیے فائل بھیجی پھر اسے دوبارہ واپس کر دی گئی۔ اس سلسلے میں فائل کو دوبارہ ایل جی کو بھیجا، جس کے بعد منیش سسودیا نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو ایک خط بھی لکھا۔ اس میں لکھا تھا کہ اکیسویں صدی میں ہسپتال میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے اموات بہت بڑی بات ہے۔ لہذا صحیح وجہ جاننے کے لیے ڈیتھ آڈٹ کمیٹی تشکیل دینی ضروری ہے۔


ڈیتھ آڈٹ کمیٹی کا کام دہلی میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے اپنی جان گنوانے والوں کے خاندانوں کو 5 لاکھ روپے تک معاوضہ فراہم کرنا تھا۔ گزشتہ ماہ دہلی حکومت نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں ماہر ڈاکٹر بھی شامل تھے۔ کمیٹی کو اس معاملے پر رپورٹ تیار کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔ کس بنیاد پر ایک متاثرہ خاندان کو معاوضہ دیا جانا تھا، لیکن کچھ دنوں کے بعد ایل جی نے کمیٹی کو تحلیل کرنے کا حکم دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.