تامل ناڈو کے کنور میں آرمی کا ایک ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا ہے۔ اس ہیلی کاپٹر میں بھارت فوج کے چیف آف ڈیفنس جنرل بپن راوت بھی سوار تھے۔ راوت حادثے میں شدید زخمی General Vipin Rawat Injured ہوئے ہیں۔ اطلاع کے مطابق فی الحال وہ وینٹیلیٹر CDS General Bipin Rawat on Ventilator پر ہیں۔
بھارتی فضائیہ نے ایک ٹویٹ میں تصدیق کی ہے کہ جو ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوا وہ ایم آئی 17 ماڈل کا تھا اور اس پر چیف آف ڈیفینس جنرل راوت اور ان کی اہلیہ و دیگر اعلیٰ افسران سوار تھے۔ اس حادثہ میں اب تک 5 لوگوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے، جبکہ بھارتی فوج کے چیف آف ڈیفنس جنرل بپن راوت اس حادثہ میں شدید زخمی ہوئے ہیں۔ فی الحال انہیں وینٹیلیٹر پر رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ریاست تامل ناڈو کے نلگرس ضلع میں کنور کے قریب ایک خوفناک ہیلی کاپٹر حادثے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس طیارے میں بھارت کے پہلے اور حاضر سروس چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایف) جنرل بپن راوت، ان کے اہل خانہ اور کئی فوجی افسران سوار تھے۔
بھارتی فضائیہ نے ایک ٹویٹ میں حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ روسی ساخت کا ایم آئی طیارہ سولور ایئر بیس سے اڑان بھرنے کے بعد حادثے کا شکار ہوگیا۔ فضائیہ نے یہ بھی تصدیق کی کہ طیارے میں جنرل راوت سوار تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے میں کل 14 افراد سوار تھے اور اسے ویلنگٹن ڈیفنس اسٹیبلشمنٹ جانا تھا۔
مقامی ذرائع کے مطابق جائے حادثہ سے کئی لاشیں ملی ہیں لیکن ان کی شناخت نہیں ہوئی ہے۔ بچاؤ کارروائی کے دوران کئی زخمیوں کو اسپتال پہنچایا گیا ہے۔ یہ حادثہ بعد دوپہر تقریباً ڈیڑھ بجے نیلگری پہاڑیوں میں ناسازگار موسم کے درمیان پیش آیا ہے۔فوج کی جانب سے حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر میں موجود نو افراد کے نام جاری کر دیے گئے ہیں۔
جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا روات، برگیڈیر ایل ایس اددر، لیفٹیننٹ کرنل ہرجیندر سنگھ، این کے گروسیوک سنگھ، این کے جتیندر کمار، لائنس نائک وویک کمار، لانس نائک بی سائی تیجا اور حولدار ستپال اسی ہیلی کاپٹر میں شامل تھے، جو تمل ناڈو کے کوئمبٹور اور سُلور کے درمیان گر کر تباہ ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: Indian Army Helicopter Crash: فوجی ہیلی کاپٹر تباہ، متعدد ہلاک، انکوائری کا حکم
تمل ناڈو کی مقامی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ہیلی کاپٹر میں اعلیٰ فوجی افسران سوار تھے۔ ہنگامی امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں۔ حادثے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔