پٹنہ: نوکری کے لیے زمین گھوٹالے میں رابڑی دیوی کے بعد اب سابق ریلوے وزیر لالو یادو اور آر جے ڈی رکن پارلیمان میسا بھارتی سے آج دہلی میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے میسا کی رہائش گاہ کے باہر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ اس سے پہلے پیر کو سابق وزیراعلی رابڑی دیوی سے بھی پٹنہ میں سی بی آئی نے چار گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔ جس کی وجہ سے بہار میں سیاسی درجہ حرارت بہت زیادہ بڑھ گیا تھا۔ بہار میں حکمراں جماعت کے رہنماوں نے اس انکوائری کو ہولی ملن قرار دیا تھا۔ اس معاملے میں عدالت نے لالو یادو، رابڑی دیوی، میسا بھارتی سمیت 14 ملزمان کو سمن بھیجا ہے اور انہیں 15 مارچ کو عدالت میں حاضر ہونے کو کہا ہے۔ تاہم لالو یادو چند روز قبل سنگاپور سے گردے کا آپریشن کرانے کے بعد وطن واپس آئے ہیں اور وہ طبی آرام پر ہیں۔ ایسے میں ان کا عدالت میں پیش ہونا ناممکن نظر آتا ہے۔ وہیں سب کی نظریں آج لالو یادو اور ان کی بیٹی میسا سے پوچھ گچھ پر جمی ہوئی ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ یہ معاملہ 2004 سے 2009 کا ہے جب لالو یادو مرکزی وزیر ریلوے تھے۔ اس معاملے میں لالو یادو کے علاوہ ان کی بیوی رابڑی دیوی، بیٹی میسا بھارتی اور ہیما یادو سمیت 12 دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ الزام کے مطابق جب آر جے ڈی سپریمو لالو یادو ریلوے کے وزیر تھے، تو انہوں نے اور ان کے خاندان کے افراد نے بہت سے لوگوں سے زمین تحفے کے طور پر حاصل کی تھی یا ریلوے میں ملازمت کے بدلے اسے نقد رقم کے عوض بیچ دیا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ Raid On Rabri Devi Residence بہار میں رابڑی دیوی کے گھر پر سی بی آئی کا چھاپہ
درحقیقت اس گھوٹالے کے بارے میں سی بی آئی کا کہنا ہے کہ لالو یادو کے خاندان نے پٹنہ میں مبینہ طور پر 1.05 لاکھ مربع فٹ زمین پر قبضہ کیا ہے۔ جن کا لین دین نقدی میں ہوا اور یہ زمینیں انتہائی کم قیمت پر فروخت کی گئیں۔ اس کے علاوہ سی بی آئی نے جانچ میں یہ بھی پایا کہ ریلوے میں متبادل لوگوں کی بھرتی کو لے کر کوئی اشتہار نہیں دیا گیا تھا، لیکن جس نے بھی لالو یادو اور ان کے خاندان کو زمین دی تھی، ان کے خاندان والوں اور رشتہ داروں کو حاجی پور، جبل پور، جے پور ، کولکتہ، اور ممبئی ریلوے میں ملازمتیں دی گئیں۔