بہار کے پٹنہ میں واقع اردو دنیا کی معروف اور مستند لائبریری خدا بخش لائبریری یوں تو برسوں سے اپنی خدمات اور انفرادیت کی وجہ سے جانی جاتی ہے جہاں ملک و بیرون ملک سے اہل علم تحقیق کے لیے آتے ہیں۔ اس وقت یہاں مختلف علوم و فنون پر تین لاکھ سے زائد کتابیں موجود ہیں۔
یہاں روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں اساتذہ و مختلف موضوعات پر ریسرچ کرنے والے ریسرچ اسکالرز آتے ہیں۔ مطلوبہ کتاب کے لئے ریسرچ اسکالر پہلے کیٹلاگر کے پاس جاتے ہیں، کیٹلاگر پہلے کمپیوٹر میں اندراج لاکھوں کتابوں کی فہرست میں اس کتاب کی نشاندہی کرتا ہے اور پھر مختلف جگہوں پر رکھی اس کتاب کو منٹوں میں ڈھونڈ کر دے دیتا ہے۔ لیکن گزشتہ دو ماہ سے خدا بخش لائبریری میں لگا کمپیوٹر خراب ہے، جس کی وجہ سے کیٹلاگر کو کتاب تلاش کرنے میں کافی دشواریوں کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایک کتاب تلاش کرنے میں کافی وقت صرف ہوتا ہے، جس سے ریسرچ اسکالرز کا وقت ضائع بھی ہوتا ہے۔ ریسرچ اسکالر طلحہ نعمت کہتے ہیں کہ اتنی بڑی لائبریری میں کتاب تلاش کے لیے ایک کمپیوٹر ناکافی ہے، اسی ایک کمپیوٹر پر کتابوں کی فہرست کا نظام نہ ہوں بلکہ ایک سے زائد کمپیوٹر لگنے چاہیے تاکہ کوئی خراب بھی ہو تو دوسرے کمپیوٹر سے کام لیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:
گیا: ایک ایسا گاؤں جہاں ویکسینیشن کی ٹیم کو پہنچنے میں لگ گیا آٹھ ماہ کا وقت
وہیں خدا بخش لائبریری کی ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ بیدار کہتی ہیں کہ کمپیوٹر ابھی کچھ دنوں سے خراب ہے، جس کے بدلنے کے لئے محکمہ کو خطوط لکھے گئے ہیں۔ امید ہے چند دنوں میں ہی مشین آ جائے گی۔ جب تک کمپیوٹر نہیں آ جاتا تب تک یہاں دو کیٹلاگر کو تعینات کیا گیا ہے کہ وہ ہینڈ کیٹلاگ سے کتابیں نشاندہی کر کے دیں تاکہ طلباء کو کسی طرح کی دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اب دیکھنا ہے کہ ملک کی اس عظیم لائبریری میں بند پڑی کیٹلاگ مشین کتنے دنوں میں درست ہوتی ہے یا پھر ریسرچ اسکالرز کو ابھی اور بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔