گوہاٹی: آسام کے ایک بی جے پی رکن اسمبلی نے این سی ای آر ٹی کے نصاب سے مغل تاریخ کے ابواب کو خارج کرنے پر جاری تنازعہ کے درمیان ایک متنازع بیان دیا ہے۔ ماریانی اسمبلی حلقہ سے بی جے پی ایم ایل اے روپ جیوتی کرمی نے تاج محل اور قطب مینار کو منہدم کرکے وہاں بڑا مندر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ روپ جیوتی کرمی نے منگل کو آسام قانون ساز اسمبلی کمپلیکس کے سامنے مغل تاریخ کو نصاب سے خارج کئے جانے پر تبصرہ کیا۔ ایم ایل اے کرمی نے این سی ای آر ٹی کے نصاب سے مغل تاریخ کے کچھ حصوں کو خارج کرنے کی حمایت کی۔ انہوں نے مغلیہ سلطنت کی یادگاروں قطب مینار اور تاج محل کو منہدم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ ایم ایل اے نے ان دونوں یادگاروں کو منہدم کرکے ان مقامات پر بڑے مندروں کے تعمیر کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود اپنی ایک سال کی تنخواہ مندروں کی تعمیر کے لیے عطیہ کریں گے۔
ایم ایل اے کرمی صرف تاج محل کو منہدم کرنے کا مطالبہ کرنے سے نہیں رکے۔ انہوں نے بدھ کو میڈیا کے سامنے ایک بار پھر متنازع بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہ جہاں نے چوری اور ڈکیتی سے جمع ہونے والی رقم سے تاج محل بنوایا تھا۔ قانون ساز نے یہ سوال بھی کیا کہ اگر اس نے (شاہ جہاں) نے اپنی بیوی ممتاز سے محبت کی یاد میں تاج محل بنایا تھا تو شاہ جہاں نے ممتاز کے علاوہ تین دیگر خواتین سے شادی کیوں کی؟ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ممتاز اور شاہجہان کے درمیان محبت کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ ایک وکیل نے ایم ایل اے روپ جیوتی کرمی کے خلاف تاج محل اور مغل شہنشاہ شاہ جہاں کے بارے میں ان کے تبصرے کے لیے گوہاٹی کے لتاشیل پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Foreign Mother Son Not Patriot منوج منتشر کے متنازع بیان پر ہنگامہ