میرٹھ: زرعی قوانین کی واپسی کے وزیراعظم کے اعلان کے بعد اب میرٹھ کے بنکروں نے بھی اپنے بجلی کے فلیٹ ریٹ کے مطالبے اور دوسرے دیگر مسائل کو پورا کرنے کے لیے ایک اجلاس کا انعقاد کیا۔
گذشتہ 17 ماہ سے بنکروں کے فلیٹ ریٹ پر بجلی کے بل جمع نہ ہونے سے بنکر کافی پریشان ہیں اور انہیں بجلی کے اضافی رقم کا خوف ستا رہا ہے۔
محکمہ بجلی کے اعلیٰ افسران سے گہار لگا چکے بنکروں کو ابھی تک کوئی سہولیات نہ ملنے پر یہ بنکر حکومت تک اپنے مطالبات کو پہنچانے میں لگے ہوئے ہیں۔ بنکر حکومت کے سیاسی رہنماؤں سے اپنے مسائل کو حل کرانے کی امید کر رہے ہیں۔
ان کا ماننا ہے کہ جس طرح سے وزیراعظم نے زرعی قوانین کی واپسی کی بات کہی ہے، اسی طرز پر بنکروں کے مسئلے کا بھی حل نکالا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
HC Bench Demand: ہائی کورٹ بینچ سنگھرش سمیتی کے ارکان وزیر اعظم سے ملاقات کے خواہاں
ان کا مزید کہنا ہے کہ کورونا وبا کے قہر میں ٹوٹ چکے بنکروں کو کم سے کم تین سال کے لئے بجلی کے بل میں رعایت دی جائے تاکہ وہ بھی اپنے روزگار کو پٹری پر لا سکیں۔ وہیں سیاسی رہنماؤں نے حکومت تک ان کی بات پہنچاکر ان کے مسائل کا جلد حل نکالے جانے کی بات بھی کہی ہے۔
ملک میں کسان اور بنکروں کی حالت ایک جیسی ہے۔ کسانوں نے جس طرح متحد ہوکر زرعی قوانین کو واپس کرایا، ایسی ہی تحریک صوبے کے تمام بنکروں کو بھی چلانی ہوگی۔ کسانوں سے سبق لیتے ہوئے میرٹھ کے بنکروں کو بھی متحد ہو نے کی ضرورت ہے کیونکہ متحد ہوکر ہی کسی بھی تحریک کو مکمل انجام تک پہنچایا جا سکتا ہے۔