دہلی کی ایک سیشن عدالت آج متنازع بلی بائی ایپ کے تخلیق کار نیرج بشنوئی کی ضمانتی درخواست پر سماعت کرے گی۔ بشنوئی نے پیر کو درخواست داخل کی تھی۔ Delhi Court To Hear Neeraj Bishnoi Bail Plea Today
بشنوئی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ گٹ ہب پر بُلّی بائی ایپ Bulli Bai Case کا اہم سازشی اور تخلیق کار ہے اور مسلم خواتین کو نشانہ بنانے اور ہراساں کرنے والی ایپ کا کلیدی ٹوئٹر اکاؤنٹ ہولڈر بھی ہے۔
ملزم بشنوئی کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے انٹیلی جنس فیوژن اور اسٹریٹجک آپریشن یونٹ (IFSO) نے آسام کے جورہاٹ سے 5 جنوری کو گرفتار کیا تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا آج بشنوئی کی ضمانتی درخواست پر سماعت کرنے والے ہیں۔
قبل ازیں مجسٹریٹ عدالت نے 13 جنوری کو نیرج بشنوئی کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ملزم کے ذریعہ بنائے گئے اس ایپ پر توہین آمیز مواد کے ذریعہ ایک مخصوص فرقہ والی خواتین کے خلاف ایک مہم چلائی گئی تھی۔ چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ پنکج شرما نے کہا تھا کہ الزام کی وسعت اور تحقیقات کے مرحلے کو دیکھتے ہوئے اس مرحلے پر ضمانت دینے کے لیے کوئی بنیاد نہیں بنتی ہے۔
- مزید پڑھیں:۔ Bulli Bai App: بلی بائی ایپ کیس، ملزمین کا اقبال جرم
ملک کے پولس اسٹیشنوں کو 'بلّی بائی' موبائل ایپلی کیشن پر 'نیلام' کے لیے مسلم خواتین کی فہرست بنانے کے حوالے سے متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں، جن کی تصاویر بغیر اجازت کے حاصل کی گئی ہیں۔ یہ ایک سال سے بھی کم عرصے میں دوسری بار ہوا ہے۔ یہ ایپ 'سلی ڈیل' کا کلون دکھائی دیتی ہے جس نے پچھلے سال اسی طرح کے مواد کو پیش کیا تھا۔
ممبئی پولیس نے ’بلّی بائی‘ ایپ کیس کے سلسلے میں اب تک بنگلورو کی ایک انجینیئرنگ کی طالبہ، اتراکھنڈ کی ایک نوجوان لڑکی اور اس کے ایک دوست کو گرفتار کیا ہے۔