ETV Bharat / bharat

Bulli Bai App: بلی بائی ایپ کیس، ملزمین کا اقبال جرم

بنگلورو سے ملزم کی گرفتاری کے بعد انجینئرنگ کے طالب علم نے Bulli Bai App, Student Arrested in Bengaluru خاتون کو اس ایپ کا خالق قرار دیا۔ ماسٹر مائنڈ خاتون نے تمسخر کے لیے مسلم خواتین و لڑکیوں کو نشانہ بنایا تھا۔ ممبئی پولیس کی کارروائی کے بعد بلی بائی پر مسلم لڑکیوں کی تضحیک کرنے والا ریکیٹ بے نقاب ہوا ہے۔

author img

By

Published : Jan 4, 2022, 10:58 PM IST

Bulli Bai App, Student Arrested in Bengaluru , Woman in  Uttarakhand
بلی بائی ایپ کیس، ملزمین کا اقبال جرم

ملک بھر اور مہاراشٹر میں بلی بائی ایپ پر خواتین برائے فروخت و نیلامی کی کوشش اور مسلم لڑکیوں و خواتین کو نشانہ بناکر ان کی تصاویر پر تضحیک آمیز کلمات اور خریدو فروخت کے معاملہ میں قابل اعتراض ایپ کی خالق اور ماسٹر مائنڈ خاتون کو ممبئی کرائم برانچ کی سائبر سیل نے باقاعدہ طور پر اتراکھنڈ سے گرفتار کرلیا ہے۔ Bulli Bai App, Student Arrested in Bengaluru , Woman in Uttarakhand اور اسے ٹرانزٹ ریمانڈ پر ممبئی بھی لایا گیا ہے۔ اس سے قبل بلی ایپ سے وابستہ ایک ملزم وشال کمار کو بھی گرفتار کرکے اس کا ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔


ممبئی کرائم برانچ ذرائع نے بتایا کہ ملزم وشال کمار سے جب باز پرس کی گئی تو اس نے یہ واضح کیا کہ اتراکھنڈ کی ایک خاتون اس میں ملوث ہے اور اس نے ہی 'بلی بائی ایپ' تیار کیا تھا اور اس کی تخلیق کے بعد سوشل میڈیا پر فعال مسلم لڑکیوں اور خواتین کی تصاویر اٹھاکر اسے مارف کیا جاتا پھر اسی کو سوشل میڈیا پر وائرل کرکے اس کی تضحیک کی جاتی تھی یہ ایپ رفتہ رفتہ معروف ہوتا گیا جس کے بعد اس ایپ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے دونوں نے مزید تضحیک آمیز ایپ تیار کر نے کی بھی کوشش شروع کر دی تھی۔ سائبر سیل نے ممبئی سے قریب بنگلورو کے ایک انجینئر کو اس معاملہ میں سب سے پہلے گرفتار کیا جس کی شناخت وشال کمار کے نام پر ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں:


ذرائع نے بتایا کہ مسخرے پن کے لیے دونوں نے یہ ایپ تیار کیا تھا۔ ابتداء میں یہ لوگ ایپ پر ہی یہ مشمولات عام کرتے تھے، لیکن بعد میں سوشل میڈیا پر اسے عام کیا گیا اور یہ بڑے پیمانے پر جب عام ہوگیا کہ مسلم لڑکیوں کو اس میں نشانہ بنایا گیا۔ پھر مسلم لڑکیوں اور خواتین نے اس کی شکایت بھی کروائی دلی اور یوپی میں بھی باقاعدہ طو ر پر ایف آئی آر درج کی گئی جس کے بعد مہاراشٹر اور ممبئی میں بھی اس ایپ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، لیکن ممبئی سائبر سیل نے اپنی کارروائی کو وسعت دیتے ہوئے ملزم کو بنگلورو سے گرفتار کر لیا اور اس پورے معاملے طلسم ہی توڑ دیا اور ممبئی پولیس نے اس میں کامیابی حاصل کی ہے۔

ڈی سی پی رشمی کرندیکر نے پہلے ہی اس معاملہ میں سرور کا سراغ لگانے کے لیے تفصیلات طلب کی تھی اور سراغ ملتے ہی بنگلورو سے نوجوان طالب علم جو انجینئرنگ کے طالب علم بھی ہے اسے گرفتار کر لیا اس کے بعد ملزم کی نشادہی پر اتراکھنڈ سے تعلق رکھنے والی ماسٹر مائنڈ خاتون کو گرفتار کر لیا۔

ممبئی میں پولیس کی تفتیش اور کارروائی کے بعد باضابطہ طور پر یہ ریکیٹ بے نقا ب ہوگیا جو مسلم خواتین اور لڑکیوں کو اپنا سوشل میڈیا پر نشانہ بنایا کرتے تھے۔

مزید پڑھیں:

ملک بھر اور مہاراشٹر میں بلی بائی ایپ پر خواتین برائے فروخت و نیلامی کی کوشش اور مسلم لڑکیوں و خواتین کو نشانہ بناکر ان کی تصاویر پر تضحیک آمیز کلمات اور خریدو فروخت کے معاملہ میں قابل اعتراض ایپ کی خالق اور ماسٹر مائنڈ خاتون کو ممبئی کرائم برانچ کی سائبر سیل نے باقاعدہ طور پر اتراکھنڈ سے گرفتار کرلیا ہے۔ Bulli Bai App, Student Arrested in Bengaluru , Woman in Uttarakhand اور اسے ٹرانزٹ ریمانڈ پر ممبئی بھی لایا گیا ہے۔ اس سے قبل بلی ایپ سے وابستہ ایک ملزم وشال کمار کو بھی گرفتار کرکے اس کا ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔


ممبئی کرائم برانچ ذرائع نے بتایا کہ ملزم وشال کمار سے جب باز پرس کی گئی تو اس نے یہ واضح کیا کہ اتراکھنڈ کی ایک خاتون اس میں ملوث ہے اور اس نے ہی 'بلی بائی ایپ' تیار کیا تھا اور اس کی تخلیق کے بعد سوشل میڈیا پر فعال مسلم لڑکیوں اور خواتین کی تصاویر اٹھاکر اسے مارف کیا جاتا پھر اسی کو سوشل میڈیا پر وائرل کرکے اس کی تضحیک کی جاتی تھی یہ ایپ رفتہ رفتہ معروف ہوتا گیا جس کے بعد اس ایپ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے دونوں نے مزید تضحیک آمیز ایپ تیار کر نے کی بھی کوشش شروع کر دی تھی۔ سائبر سیل نے ممبئی سے قریب بنگلورو کے ایک انجینئر کو اس معاملہ میں سب سے پہلے گرفتار کیا جس کی شناخت وشال کمار کے نام پر ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں:


ذرائع نے بتایا کہ مسخرے پن کے لیے دونوں نے یہ ایپ تیار کیا تھا۔ ابتداء میں یہ لوگ ایپ پر ہی یہ مشمولات عام کرتے تھے، لیکن بعد میں سوشل میڈیا پر اسے عام کیا گیا اور یہ بڑے پیمانے پر جب عام ہوگیا کہ مسلم لڑکیوں کو اس میں نشانہ بنایا گیا۔ پھر مسلم لڑکیوں اور خواتین نے اس کی شکایت بھی کروائی دلی اور یوپی میں بھی باقاعدہ طو ر پر ایف آئی آر درج کی گئی جس کے بعد مہاراشٹر اور ممبئی میں بھی اس ایپ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، لیکن ممبئی سائبر سیل نے اپنی کارروائی کو وسعت دیتے ہوئے ملزم کو بنگلورو سے گرفتار کر لیا اور اس پورے معاملے طلسم ہی توڑ دیا اور ممبئی پولیس نے اس میں کامیابی حاصل کی ہے۔

ڈی سی پی رشمی کرندیکر نے پہلے ہی اس معاملہ میں سرور کا سراغ لگانے کے لیے تفصیلات طلب کی تھی اور سراغ ملتے ہی بنگلورو سے نوجوان طالب علم جو انجینئرنگ کے طالب علم بھی ہے اسے گرفتار کر لیا اس کے بعد ملزم کی نشادہی پر اتراکھنڈ سے تعلق رکھنے والی ماسٹر مائنڈ خاتون کو گرفتار کر لیا۔

ممبئی میں پولیس کی تفتیش اور کارروائی کے بعد باضابطہ طور پر یہ ریکیٹ بے نقا ب ہوگیا جو مسلم خواتین اور لڑکیوں کو اپنا سوشل میڈیا پر نشانہ بنایا کرتے تھے۔

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.