نئی دہلی: راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے تعطل کو حل کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جمعرات کو صبح 10 بجے ایوان کے رہنماؤں کی ایک اور میٹنگ بلائی ہے۔ دوسری طرف کانگریس نے کہا کہ جے پی سی کے مطالبے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ کانگریس رہنما جے رام رمیش نے بدھ کو کہا کہ اگر حکومت پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت دینے میں سنجیدہ ہے تو پارٹی رہنما راہل گاندھی کو بی جے پی کے الزامات کا جواب دینا چاہیے۔ راہل گاندھی سے معافی مانگنے کے مطالبے کے درمیان کانگریس کے رکن پارلیمان مانیکم ٹیگور نے بدھ کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھا۔ خط میں مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے خلاف پارٹی کے سابق سربراہ کے بارے میں ان کے مبینہ توہین آمیز ریمارکس پر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ٹیگور نے خط میں لکھا کہ 13 مارچ کو جب پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا گیا اور ارکان ایوان میں جمع ہوئے تو راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا سے خطاب کیا اور بغیر کسی پیشگی اطلاع کے راہل گاندھی کے خلاف تضحیک آمیز بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ راج ناتھ سنگھ نے واضح طور پر لوک سبھا رولز کے رول 352 (ii) اور رول 353 کی خلاف ورزی کی ہے۔ ان کے خلاف ترجیحی بنیادوں پر کارروائی کی جائے۔ کانگریس رہنما نے یہ بھی کہا کہ راج ناتھ سنگھ نے تضحیک آمیز اور غیر مہذب بیان دیتے ہوئے کسی ذرائع کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے راہل گاندھی کے بارے میں معلومات کہاں سے حاصل کی؟ اور نہ ہی انہوں نے راہل گاندھی کے خلاف اپنے دعووں کی تائید کے لیے کوئی دستاویزی فلم یا اس سے مماثل ثبوت پیش کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کے اس طرح کے کردار کشی کی نہ صرف اجازت دی جارہی ہے بلکہ ان کی حوصلہ افزائی بھی کی جارہی ہے کیونکہ راہل گاندھی کو اپنے دفاع یا ان پر لگائے گئے الزامات کی تردید کا کوئی موقع نہیں دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: Budget Session 2023 ہنگامہ آرائی کے باعث لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی
اس سلسلے میں کانگریس کے لوک سبھا ایم پی ادھیر رنجن چودھری نے بھی 13 مارچ کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے راہل گاندھی کے خلاف مرکزی وزراء راجناتھ سنگھ اور پرہلاد جوشی کے بیانات کو ہٹانے کی درخواست کی تھی۔ راہل گاندھی نے اسمبلی اسپیکر کو خط لکھ کر بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا جواب دینے کے لیے ایوان میں بولنے کی اجازت مانگی ہے۔ کانگریس نے بدھ کے روز کہا کہ پارلیمنٹ میں تعطل کو ختم کرنے کا ایک طریقہ راہل گاندھی کو بی جے پی کے الزامات کا جواب دینے کی اجازت دینا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ ہنڈنبرگ-اڈانی تنازعہ پر جے پی سی کے لئے متعدد اپوزیشن جماعتوں کے مطالبے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ جے رام رمیش نے کہا کہ اگر راہل گاندھی کو لوک سبھا میں بولنے کی اجازت دی جائے اور وزراء ان کے خلاف بے بنیاد الزامات کی تردید کریں تو بات چیت ہو سکتی ہے۔