برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پریہ بات کہی۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ افغان طالبان کو ان کے عمل سے پرکھا جائے گا الفاظ سے نہیں۔
بورس جانسن نے کہا کہ برطانیہ اپنے دوست ممالک اور اتحادی افغان عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور افغان عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر مدد کرنی ہوگی۔
بورس جانسن نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ 20 سال میں حاصل کامیابیوں کے تحفظ کے لیے ہر سفارتی ذریعہ استعمال کریں گے۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن، جنہوں نے گروپ آف سیون کے موجودہ صدر کی حیثیت سے اجلاس کی صدارت کی، نے مذاکرات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ جی 7 کے رہنماؤں نے طالبان کے ساتھ مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے ایک روڈ میپ پر اتفاق کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- 'افغانستان سے محفوظ انخلا ہماری ترجیحات میں سے ہے'
- Taliban Official: افغان باشندوں کو تحفظ کی یقین دہانی
- امریکہ سیاسی اور سکیورٹی چینلز پر طالبان سے رابطے میں
جانسن نے اعلان کیا کہ جی 7 کی پہلی شرط یہ ہے کہ طالبان کو ان لوگوں کے لیے محفوظ راستے کی ضمانت دینی چاہیے جو ڈیڈ لائن کے بعد بھی ملک سے نکلنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی اور غیر ملکی افواج کے نکلتے ہی افغان طالبان نے دارالحکومت کابل سمیت پورے افغانستان پر اپنا کنٹرول قائم کرلیا ہے، تاہم صوبہ پنجشیر پر تاحال افغان طالبان اپنا قبضہ قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔