بھارتی فضائیہ (IAF) نے ایک ماہ سے بھی کم وقت میں براہموس میزائل کیس کی تحقیقات مکمل کر لی ہے۔ براہموس میزائل کے حادثاتی طور پر فائر Brahmos Accidental Firing کرنے کے معاملے میں میزائل سکواڈرن کے ایک سے زیادہ افسروں کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق براہموس مِس فائر کیس کے قصورواروں کو سخت سزا دی جاسکتی ہے۔ذرائع کے مطابق وزارت دفاع کو بھی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں کارروائی متوقع ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 9 مارچ کو حادثاتی طور پر فائر ہونے والے میزائل کے معاملے میں اسسٹنٹ ایئر فورس آپریشنز، ایئر وائس مارشل آر کے سنہا کو تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں بتایا تھا کہ پاکستان کی حدود میں گرنے والا میزائل غلطی سے داغا گیا۔ اے این آئی کے مطابق، میزائل فائر کے واقعہ میں سرکاری ذرائع نے کہا، میزائل لانچ مکمل طور پر قابل گریز تھا، قصوروار اہلکاروں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کورٹ آف انکوائری کے دوران متعلقہ افسران معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کی واضح خلاف ورزی کے مرتکب بھی پائے گئے۔ حکومت اور ہندوستانی فضائیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کا خیال ہے کہ براہموس مِس فائر کیس میں سزا جلد سے جلد ہونی چاہئے اور معاملہ زیادہ دیر تک نہیں چلنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں:
Violation of Pak Airspace: غلطی سے میزائل فائر ہوا، بھارت کا اظہار افسوس
Violation of Pak Airspace: پاک فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت سے وضاحت طلب کی
Defence Minister in RS: پاکستان میں گرے میزائل کی اعلیٰ سطحی جانچ چل رہی ہے
ذرائع نے بتایا کہ ہندوستانی فضائیہ نے اس واقعہ کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اندرونی طور پر ہر قدم اٹھا رہی ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔ بھارتی فضائیہ مختلف معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کا بھی جائزہ لے رہا ہے۔ اس بات پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ ہتھیاروں کی دیکھ بھال کو آسان اور محفوظ بنانے کے لیے کس قسم کی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ میزائل مس فائر کے واقعے کے بعد پاکستان نے اس معاملے کو عالمی فورمز پر بھی اٹھایا اور اس کی عالمی جانچ کا مطالبہ کرتا رہا ہے۔