نئی دہلی: راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعتوں نے گزشتہ دنوں مسلسل نویں روز مہنگائی، اگنی پتھ اسکیم اور روپے کی گرتی ہوئی قدر کے مسائل پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پیر تک ملتوی کردی گئی۔ اپوزیشن اور حکمراں جماعت کے اپنے اپنے موقف پر قائم رہنے کی وجہ سے 18 جولائی سے شروع ہونے والے مانسون اجلاس میں اب تک ایک دن بھی بہتر طریقے سے کارروائی نہیں ہوسکی۔ Rajya Sabha Adjourned till Monday
یہ بھی پڑھیں:
پریزائڈنگ ڈپٹی چیرمین سسمیت پاترا نے جمعہ کی صبح التوا کے بعد وقفہ سوالات شروع کرنے کی کوشش کی اسی وقت اپوزیشن ارکان ایوان کے بیچ میں آئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ اس دوران حکمراں جماعت کے ارکان بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور بولنا شروع کر دیا۔ اگرچہ پریزائیڈنگ افسر نے وقفۂ سوالات شروع کرنے کے لیے متعدد اپیلیں کیں لیکن ہنگامہ جاری رہا جس کی وجہ سے انہوں نے ایوان کی کارروائی پیر تک ملتوی کر دی تھی۔ جس کے آج گیارہ بجے دن میں شروع ہونے کی امید ہے۔ The session of both the Houses resumes today
ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے صبح قانون سازی کے دستاویزات ایوان کی میز پر رکھے جانے کے بعد کارروائی شروع کرتے ہوئے ارکان کو بتایا کہ کانگریس کے دیپندر ہڈا، رنجیت رنجن، کے سی وینوگوپال اور ونے وشوام اور کچھ دیگر ارکان نے رول 267 کے تحت اگنی پتھ اسکیم، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور روپے کی گرتی ہوئی قیمت جیسے مسائل پر فوری بحث کرانے کے لیے نوٹس دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ مہنگائی کے معاملے پر آئندہ ہفتے ایوان میں بحث کرائی جائے گی ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ نوٹس میں دیے گئے دیگرمدعوں پر بھی ارکان اپنی بات رکھ سکتے ہیں، لیکن ابھی وقفہ صفر کی کارروائی مقررہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین نے تمام نوٹسز مسترد کر دیے ہیں۔ Today Parliament Session
اس دوران کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے سیٹ کے قریب آکر شور کرتے ہوئے مہنگائی اور دیگر مسائل پر بحث کا مطالبہ کرنے لگے۔ ڈپٹی چیئرمین نے اپوزیشن ارکان سے اپیل کی کہ وہ اپنی جگہوں پر واپس جائیں اور ایوان کو خوش اسلوبی سے چلنے دیں۔ اپوزیشن ارکان ان کی بات سنے بغیر ہنگامہ آرائی کرتے رہے۔ ارکان پر اپیل کا اثرنہ ہونے پرمسٹرہری ونش نے ایوان کی کارروائی بارہ بجے تک ملتوی کر دی۔ Both Parliament Houses Proceedings
واضح رہے کہ مانسون اجلاس کے پہلے دن سے ہی حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان مہنگائی اور دیگر مسائل پر بحث کو لے کر تعطل برقرار ہے۔ دونوں فریقین کے اپنے اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کی وجہ سے گزشتہ آٹھ دنوں سے مسلسل کارروائی میں خلل پڑا ہے جس کی وجہ سے ایوان میں کوئی ٹھوس کام کاج نہیں ہو سکا۔ حزب اختلاف جہاں رول 267 کے تحت کام روکنے کی تحریک کے ذریعے مہنگائی پر بحث کرانے کے مطالبے پر بضد ہے، وہیں حکمران جماعت کا کہنا ہے کہ وہ تمام مسائل پر بات کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن یہ مقررہ کام کے شیڈول اورایجنڈے کے مطابق کرائی جائے گی۔