بامبے ہائی کورٹ نے منگل کو مہاراشٹر کے کابینہ وزیر نواب ملک Maharashtra cabinet minister Nawab Malik کو نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے کے والد کی طرف سے دائر توہین عدالت کی درخواست میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا۔ Bombay High Court issued a show-cause notice
دنیاندیو وانکھیڑے Dnyandeo Wankhede نے الزام لگایا ہے کہ دسمبر میں ہائی کورٹ میں انڈرٹیکنگ دینے کے باوجود ملک نے ان کے خاندان کے خلاف ہتک آمیز بیانات دیے ہیں۔
گزشتہ سال نومبر میں عدالت نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (Nationalist Congress Party) رہنما کو ہدایت دی تھی کہ وہ وانکھیڑے خاندان کے خلاف کوئی بھی عوامی بیان نہ دیں یا سوشل میڈیا کا استعمال نہ کریں۔
واضح رہے کہ وانکھیڑے کے والد دنیاندیو کی طرف سے دائر ہتک عزت کے مقدمے defamation suit کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ "نواب ملک اور دنیاندیو وانکھیڑے کے بنیادی حقوق میں توازن پیدا کرنا ضروری ہے۔"
وانکھیڑے نے مبینہ طور پر ہتک آمیز تبصرے کرنے پر ملک سے 1.25 کروڑ روپے کا ہرجانہ طلب کیا تھا۔
عدالت نے نواب ملک کو ذات کی جانچ کمیٹی کے پاس جانے کے بجائے میڈیا میں وانکھیڑے کے ذات کے سرٹیفکیٹ کے بارے میں الزامات لگانے پر سرزنش کی تھی۔
سمیر وانکھیڑے کی والدہ کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کو شیئر کرتے ہوئے ملک نے الزام لگایا تھا کہ این سی بی کے اہلکار نے دستاویز کو جعلی بنایا ہے۔
ملک نے الزام لگایا کہ زاہدہ داؤد وانکھیڑے کے دو ڈیتھ سرٹیفکیٹ ہیں جن میں ہر ایک میں مختلف مذاہب کا ذکر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نواب ملک اور وانکھیڑے کے درمیان تنازعہ میں نیا انکشاف؟
دونوں موت کے سرٹیفکیٹ کا اشتراک کرتے ہوئے ملک نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ "ایک اور جعلسازی، جنازے کے لیے مسلمان اور سرکاری دستاویز کے لیے ہندو؟ داؤد گیان دیو مبارکباد۔"
کروز ڈرگ کیس میں آریان خان کی گرفتاری کے بعد سے مہاراشٹر کے وزیر سمیر وانکھیڑے پر لگاتار حملہ کر رہے ہیں۔