ETV Bharat / bharat

Mahua Moitra in Lok Sabha: مہوا موئترا کا طنز، مستقبل کے بھارت سے ڈرتی ہے مودی حکومت

پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے چوتھے دن آج لوک سبھا میں مہوا موئترا نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ مہوا نے سخت لہجے میں کہاکہ تاریخ بدلنے کی کوشش میں سرکار یہ بھول گئی ہے کہ وہ صبح کبھی تو آئے گی۔ Mahua Moitra Slams BJp Govt

مہوا موئترا کا طنز، مستقبل کے بھارت سے ڈرتی ہے مودی حکومت
author img

By

Published : Feb 3, 2022, 9:08 PM IST

لوک سبھا میں مہوا موئترا نے مرکزی حکومت کو سخت تنقید نشانہ بنایا Mahua Moitra in Lok Sabha۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت تاریخ بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ BJP Wants to Alter History

بتادیں کہ کانگریس رہنما راہل گاندھی کے بعد ٹی ایم سی سے رکن پارلیمان مہوا موئترا نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ حکومت "تاریخ کو بدلنا" چاہتی ہے کیونکہ حکومت بھارت کے سیکولرازم کی تاریخ کو دیکھ کر ڈری ہوئی ہے۔' BJP Wants to Alter History

ویڈیو

اپنے خطاب میں انہوں نے کہاکہ بھارت اب بھی صحافیوں کے لیے عالمی سطح پر خطرناک ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ حکومت مستقبل کے بھارت سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت تاریخ بدلنا چاہتی ہے۔ وہ حال پر بھی یقین نہیں رکھتے۔ صدر جمہوریہ اپنے خطاب کے آغاز میں مجاہد آزادی کے بارے میں بات کرتے ہیں جنہوں نے بھارت کے حقوق محفوظ کیے، لیکن یہ صرف کہنے کی باتیں ہیں۔'

ٹی ایم سی ایم پی رکن پارلیمان نے کہاکہ' حکومت لوگوں کی زندگیوں اور دماغوں کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔ "آپ مستقبل کے بھارت سے ڈرتے ہیں، آپ صرف ووٹ سے مطمئن نہیں ہیں، آپ ہمارے دماغ کے اندر، ہمارے گھروں کے اندر، ہمیں بتانا چاہتے ہیں کہ ہمیں کہ کیا کھانا ہے؟ کیا پہننا ہے، کس سے پیار کرنا ہے۔ لیکن اکیلے آپ کا خوف مستقبل کو روک نہیں سکتا۔'

اس سے قبل مہووا موئیترا نے ٹویٹ میں لکھا کہ 'میں آج شام پارلیمنٹ میں صدر کی تقریر کے جواب میں بولنے کے لیے جارہی ہوں۔ میں بس بھارتیہ جنتا پارٹی کو پیشگی انتباہ دیتی ہوں کہ وہ رخنہ اندازوں کی ٹیم کو تیار رکھے اور خیالی پوائنٹس آف آرڈر کو پڑھ لیں۔ ساتھ میں گائے کے پیشاب کے چند گھونٹ بھی لیں۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے گزشتہ اجلاس کے دوران مہووا موئترا نے دھواں دار تقریر کی تھی جس پر ایک کابینہ وزیر نے ان کے خلاف پوائنٹ آف آرڈر لایا تھا۔

پوائنٹ آف آڈر اس وقت لایا جاتا ہے جب کوئی رکن پارلیمان کارروائی کے دوران غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کرے یا غیر حقیقی اور من گھڑت بیان دے۔ یہ اسپیکر پر منحصر ہوتا ہے کہ وہ پوائنٹ آف آرڈر پر کوئی کارروائی کریں یا اسے نظر انداز کریں۔

موئترا نے کہا کہ یہ حکومت ہماری جمہوریہ کی روح پر اعتماد نہیں کرتی ہے، اسی لیے حکومت نے آدھار کو ووٹ کے حق سے جوڑنے کا کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کو کسانوں پر بھی بھروسہ نہیں ہے، جس نے آپ سے کہا تھا کہ زراعت کا قانون نہ لاؤ۔ اب حکومت نے اسے واپس لے لیا ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس کی وجہ مغربی یوپی میں 70 سیٹیں کھونے کا خدشہ ہے۔ حکومت کو اس کا احساس اس وقت ہوا جب 700 سے زیادہ کسانوں کی موت ہو گئی۔

مزید پڑھیں:

لوک سبھا میں مہوا موئترا نے مرکزی حکومت کو سخت تنقید نشانہ بنایا Mahua Moitra in Lok Sabha۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت تاریخ بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ BJP Wants to Alter History

بتادیں کہ کانگریس رہنما راہل گاندھی کے بعد ٹی ایم سی سے رکن پارلیمان مہوا موئترا نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ حکومت "تاریخ کو بدلنا" چاہتی ہے کیونکہ حکومت بھارت کے سیکولرازم کی تاریخ کو دیکھ کر ڈری ہوئی ہے۔' BJP Wants to Alter History

ویڈیو

اپنے خطاب میں انہوں نے کہاکہ بھارت اب بھی صحافیوں کے لیے عالمی سطح پر خطرناک ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ حکومت مستقبل کے بھارت سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت تاریخ بدلنا چاہتی ہے۔ وہ حال پر بھی یقین نہیں رکھتے۔ صدر جمہوریہ اپنے خطاب کے آغاز میں مجاہد آزادی کے بارے میں بات کرتے ہیں جنہوں نے بھارت کے حقوق محفوظ کیے، لیکن یہ صرف کہنے کی باتیں ہیں۔'

ٹی ایم سی ایم پی رکن پارلیمان نے کہاکہ' حکومت لوگوں کی زندگیوں اور دماغوں کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔ "آپ مستقبل کے بھارت سے ڈرتے ہیں، آپ صرف ووٹ سے مطمئن نہیں ہیں، آپ ہمارے دماغ کے اندر، ہمارے گھروں کے اندر، ہمیں بتانا چاہتے ہیں کہ ہمیں کہ کیا کھانا ہے؟ کیا پہننا ہے، کس سے پیار کرنا ہے۔ لیکن اکیلے آپ کا خوف مستقبل کو روک نہیں سکتا۔'

اس سے قبل مہووا موئیترا نے ٹویٹ میں لکھا کہ 'میں آج شام پارلیمنٹ میں صدر کی تقریر کے جواب میں بولنے کے لیے جارہی ہوں۔ میں بس بھارتیہ جنتا پارٹی کو پیشگی انتباہ دیتی ہوں کہ وہ رخنہ اندازوں کی ٹیم کو تیار رکھے اور خیالی پوائنٹس آف آرڈر کو پڑھ لیں۔ ساتھ میں گائے کے پیشاب کے چند گھونٹ بھی لیں۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے گزشتہ اجلاس کے دوران مہووا موئترا نے دھواں دار تقریر کی تھی جس پر ایک کابینہ وزیر نے ان کے خلاف پوائنٹ آف آرڈر لایا تھا۔

پوائنٹ آف آڈر اس وقت لایا جاتا ہے جب کوئی رکن پارلیمان کارروائی کے دوران غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کرے یا غیر حقیقی اور من گھڑت بیان دے۔ یہ اسپیکر پر منحصر ہوتا ہے کہ وہ پوائنٹ آف آرڈر پر کوئی کارروائی کریں یا اسے نظر انداز کریں۔

موئترا نے کہا کہ یہ حکومت ہماری جمہوریہ کی روح پر اعتماد نہیں کرتی ہے، اسی لیے حکومت نے آدھار کو ووٹ کے حق سے جوڑنے کا کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کو کسانوں پر بھی بھروسہ نہیں ہے، جس نے آپ سے کہا تھا کہ زراعت کا قانون نہ لاؤ۔ اب حکومت نے اسے واپس لے لیا ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس کی وجہ مغربی یوپی میں 70 سیٹیں کھونے کا خدشہ ہے۔ حکومت کو اس کا احساس اس وقت ہوا جب 700 سے زیادہ کسانوں کی موت ہو گئی۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.