اگرتلہ: تریپورہ کے کھوئی ضلع کے بارامورا پہاڑی سلسلے میں قومی شاہراہ پر بی جے پی کے ایس سی-ایس ٹی مورچہ کے قومی صدر اور ایم پی سمیر اوراون سمیت دیگر لیڈروں پر ہفتہ کی رات حملہ ہوا جس کے بعد کشیدگی کا ماحول ہے۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ اپوزیشن ٹپرا موتھا کے کارکنوں نے شمالی تریپورہ میں پارٹی کی ایک ریلی سے واپس آنے والے بی جے پی لیڈروں کی گاڑی پر حملہ کیا، جنہیں موتھا لیڈروں نے اپنی تقریروں میں بی جے پی کے خلاف اکسایا۔BJP ST morcha president attacked
شرپسندوں نے مسٹر اوراون سمیت دیگر قائدین کی گاڑیوں کو سڑک پر روکا اور ان پر حملہ کیا۔ خوش قسمتی سے وہ بال بال بچ گئے لیکن ان کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ بی جے پی لیڈروں کو بچانے کے لیے سیکورٹی اہلکاروں کو ہوا میں گولیاں چلانی پڑیں جس کے بعد بدمعاش فرار ہوگئے۔
مسٹر اوراون نے الزام لگایا کہ ایک ریلی سے واپس آرہے ٹپرا موتھا کارکنوں نے ان پر حملہ کیا جب وہ ریاستی صدر وکاس دیو ورما اور دیگر کے ساتھ کنچنم پور میں منعقدہ پارٹی کے ایک پروگرام میں شرکت کے بعد اگرتلہ واپس آرہے تھے۔
پولیس کے مطابق حملے میں بی جے پی رہنماؤں کی کم از کم چار گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور ایک خاتون سمیت پارٹی کے چھ کارکن زخمی ہوئے۔ کچھ نامعلوم شرپسندوں نے ٹپرا کے حامیوں کو لے جانے والی گاڑی پر پتھراؤ بھی کیا۔ دوسری گاڑیوں میں آنے والے ٹپرا حامی وہاں پہنچے اور بولیرو گاڑی کا پیچھا کیا، حالانکہ وہ بارامورا تھرمل پروجیکٹ کے قریب حادثے کا شکار ہوگئی، لیکن گاڑی میں کوئی بھی نہیں ملا۔
اس واقعہ کے بعد تھرمل پاور پروجیکٹ کے قریب واقع کچھ دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی جس کے بعد ٹپرا اور بی جے پی لیڈروں کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی جنہوں نے ایک دوسرے پر بدامنی پھیلانے کا الزام لگایا۔
دریں اثناء موتھا کے قائدین نے الزام لگایا کہ بی جے پی کارکنوں نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی جب وہ اپنے قائدین کے استقبال کے لئے سڑک پر کھڑے تھے۔ انہوں نے کہا کہ موتھا کے حامیوں کو لے جانے والی گاڑیوں کو بی جے پی کے حامیوں نے نشانہ بنایا اورجب موتھا کے حامیوں نے مخالفت کی تو تشددشروع ہوگیا۔
موتھا لیڈر کشور دیو ورما نے کہا کہ تریپورہ میں 56 ماہ کی مدت کار میں بی جے پی تمام غیر جمہوری کام کر رہی ہے اور عام زندگی کو خوفزدہ کر رہی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کو برداشت نہیں کیا جا رہا۔ یہاں تک کہ خون کے عطیہ کے کیمپوں میں بھی توڑ پھوڑ کی جاتی ہے اور خون دینے والوں کو سرعام مارا جاتا ہے۔ بی جے پی جھوٹی اوربڑی بڑی باتیں کرنے اور تشدد پھیلانے میں ماہر ہے اور یہ واقعہ اپنی نوعیت کا نرالاہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی لمبے عرصے سے اپوزیشن کے حامیوں، لیڈروں اور ایم ایل اے پر تشدد کرتی رہی ہے۔ وہ پولیس کے سامنے تمام اپوزیشن پارٹیوں پر حملہ کر رہے ہیں۔ ایف آئی آر کے اندراج کے باوجود پولیس ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی اور پولیس افسران متاثرین کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا رہے ہیں۔
یو این آئی