بی جے پی کی ترجمان نپور شرما Spokesperson Nupur Sharma کے پیغمبر اسلام محمدﷺ پر متنازع بیان کے بعد بی جے پی نے اس بیان سے کنارہ کشی اختیار کر لیا ہے۔ نپور شرما نے ایک انگریزی ٹی وی چینل پر ڈیبیٹ شو کے دوران پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں متنازع بیان دیا تھا جس نے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کر دیا۔ بی جے پی نے اس متنازع بیان سے خود کو الگ کرتے ہوئے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ مذہبی اتحاد پر یقین رکھتی ہیں۔ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور ہیڈکوارٹر انچارج ارون سنگھ نے کہا 'بی جے پی کسی بھی مذہبی شخصیات کی توہین قبول نہیں کرتی ہے۔ کسی بھی مذہب یا فرقے کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا کوئی بھی خیال قابل قبول نہیں۔ BJP on Insult of Religious Personalities
ہیڈکوارٹر انچارج کی طرف سے اتوار کو جاری کردہ ایک خط میں کہا گیا ہے کہ ’’بھارت کی ہزاروں سال کی تاریخ میں ہر مذہب نے ترقی کی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے۔ بی جے پی کسی بھی مذہب کے کسی بھی مذہبی شخص کی توہین کی سخت مذمت کرتی ہے۔پارٹی کسی بھی ایسے نظریے کے سخت خلاف ہے، جو کسی بھی فرقے یا مذہب کی توہین کرتا ہو۔ بی جے پی ایسے کسی نظریے کا اشتہار نہیں کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: JIH Demands Lodging Of FIR Against Nupur Sharma: پیغمبراسلام کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
پارٹی نے کہا، "بھارت کا آئین ہر شہری کو اپنی پسند کے مذہب پر عمل کرنے کا حق دیتا ہے۔جیسا کہ بھارت اپنی آزادی کا 75 واں سال منا رہا ہے، ہم بھارت کو ایک عظیم ملک بنانے کے لیے پرعزم ہیں جہاں سب برابر ہوں اور ہر کوئی عزت کے ساتھ زندگی بسر کرے، جہاں سبھی بھارت کے اتحاد اور سالمیت کے لیے پرعزم ہیں، جہاں سب ترقی اور ترقی کے ثمرات سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ بی جے پی کی جانب سے جاری مذکورہ بیان میں کہیں پر بھی نپور شرما کا ذکر نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ نپور شرما کے خلاف مسلم کمیونٹی کے لوگوں میں ناراضگی ہے، متنازعہ بیان کے معاملے میں ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔