پٹنہ: کانگریس Congress کے سینئر لیڈر سنجے نروپم نے ہفتہ کو یہاں پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر صداقت آشرم میں منعقد ہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی کی قوم پرستی کی آڑ میں ملک کو غیر مستحکم رکھنے کی سازش اب بے نقاب ہو گئی ہے۔ Congress Slams BJP انہوں نے کہا کہ عام لوگ سمجھ چکے ہیں کہ دہشت گردی کو فروغ دے کر بی جے پی لوگوں کے دلوں میں نفرت اور خوف کا ماحول بنا کر ملک پر حکومت کرنے کی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔
نروپم نے کہا کہ ادے پور میں کنہیا لال کا قتل عام بی جے پی لیڈر نوپور شرما کے اکسانے کے بعد ہوا تھا اور ایک ہندو بھائی کو بی جے پی ممبر نے مار دیا تھا۔ اگرچہ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے دہشت گردی اور دہشت گردوں پر کبھی کوئی سیاست نہیں کی اور نہ ہی اسے کبھی مذہب سے جوڑا ہے لیکن حالیہ واقعات پر حکمران جماعت کی دوغلی پالیسیاں ناقابل معافی اور گھناؤنے فعل کے زمرے میں آتی ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں چاہے وارڈ سے ملک کے مطلوب دہشت گرد کو ٹکٹ دینے کی بات ہو یا دہشت گردی کی فنڈنگ اور ہتھیاروں کی خریداری میں مشتبہ افراد اور مجرموں کی جانچ ہو، سبھی بی جے پی کے ممبر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہ دہشت گرد ملک کے وزیر داخلہ سے لے کر ریاستوں کے وزیر اعلیٰ تک براہ راست نظر آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
نروپم نے سوال کیا کہ پلوامہ میں 300 کلو آر ڈی ایکس تک پہنچنے والی جانچ کو روک کر بی جے پی کس کو بچانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے فوجی مارے جاتے ہیں اور اپنی مذموم سیاست کی وجہ سے بی جے پی عام اکثریتی ہندو بھائیوں کے جذبات کو بھڑکا کر اپنے دہشت گرد ارکان کے کارناموں پر ایک کے بعد ایک سیاسی روٹیاں سینک رہی ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی ملک میں جعلی قوم پرستی کے پرچار کی آڑ میں ملک کو سیاسی اور فرقہ وارانہ طور پر غیر مستحکم رکھنے کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ امراوتی میں ہندو مسلم جذبات بھڑکانے کے لیے ہندو بھائی کا قتل ہو یا امرناتھ یاتریوں پر حملے میں پکڑے گئے دہشت گردوں کی تحقیقات، بی جے پی کے تمام سرگرم ارکان کو سامنے آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو فرقہ وارانہ تشدد کی آگ میں جھونکنے کی کوشش میں بی جے پی نے دونوں فرقوں کو دشمن بنا دیا ہے۔
اس موقع پر بہار کانگریس کے ورکنگ صدر کوکب قادری، ریاستی کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین راجیش راٹھوڑ، برجیش پرساد منان، جیا مشرا، ثروت جہاں فاطمہ، گیان رنجن اور دیگر معززین موجود تھے۔ (یو این آئی)