ریاست اتر پردیش کے مظفر نگر میں ہوئے 2013 کے فسادات میں بی جے پی رکن اسمبلی وکرم سینی کو دو سال قید کی سزا ملی ہے۔ اس کیس میں اب تک 12 افراد کو سزا ملی ہے۔ سنہ 2013 کے مظفر نگر فسادات کیس میں کھٹولی کے بی جے پی ایم ایل اے وکرم سینی سمیت 12 ملزمان کو عدالت نے قصوروار ٹھہرایا ہے اور انہیں دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سبھی پر 10،000 روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ 2013 Muzaffarnagar Riots
دراصل 29 اگست 2013 کو ایس ایچ او جانسٹھ نے گاؤں میں دو پارٹیوں کے درمیان مارپیٹ اور فائرنگ کے معاملے میں ایم ایل اے وکرم سینی سمیت 24 ملزمان کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کورٹ-4 نے ایم ایل اے سمیت 12 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی ہے۔ بعد میں عدالت نے ایم ایل اے وکرم سینی سمیت سبھی قصورواروں کو پچیس پچیس ہزار روپے کے مچلکے پر ضمانت دے دی۔
واضح رہے کہ 27 اگست 2013 کو جانسٹھ تھانہ علاقے کے تحت گائوں کوال میں شاہنواز نام کے شخص کے قتل کے بعد ملک پورہ کے رہائشی سچن اور گورو کو قتل کر دیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی تھی۔ 28 اگست کو سچن اور گورو کی آخری رسومات سے لوٹتے وقت لوگوں نے کوال میں مار پیٹ اور توڑ پھوڑ کیں۔ جس کے بعد كوال میں دونوں برادریوں کے لوگوں میں جھگڑا ہو گیا۔ اس معاملے میں 9 لوگوں کو موقع واردات سے گرفتار کیا گیا تھا جب کی 15 فرار ہو گئے تھے۔
اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ایڈوکیٹ نریندر شرما نے بتایا کہ واقعہ کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کورٹ نمبر-4 گوپال اپادھیائے کی عدالت میں ہوئی۔۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ایم ایل اے وکرم سینی سمیت 12 ملزمان کو مختلف الزامات میں قصوروار ٹھہرایا۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت نے ایم ایل اے وکرم سینی سمیت باقی قصورواروں کو 10 ہزار اور دو سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے بعد عدالت نے ایم ایل اے سمیت تمام قصورواروں کو ضمانت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: مظفرنگر فساد کی متاثرہ عزرا کا سوال
ایم ایل اے وکرم سینی کے وکیل بھرت ویر اہلاوت نے بتایا کہ وکرم سینی کی ضمانت کی درخواست ان کی جانب سے عدالت میں داخل کی گئی تھی۔ یہ سن کر عدالت نے ان کی ضمانت منظور کر لی۔ مجرم وکرم سینی سمیت تمام 12 لوگوں کو 10/10 ہزار روپے کے مچلکے پر ضمانت دی گئی۔