ETV Bharat / bharat

Rajya Sabha Elections 2022: راجیہ سبھا انتخابات میں بی جے پی کی بڑی جیت، سیتا رمن، سرجے والا اور راوت منتخب

راجیہ سبھا کے انتخابات بی جے پی نے شاندار مظاہرہ کیا ہے،پارٹی نے کرناٹک، مہاراشٹرا اور ہریانہ میں فتح حاصل کی۔ مہاراشٹر کی حکمران شیو سینا-این سی پی-کانگریس اتحاد کو ایک جھٹکا لگا کیونکہ مرکزی اپوزیشن بی جے پی نے ریاست میں راجیہ سبھا کی چھ میں سے تین سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے۔ Congress's Ajay Maken loses in Haryana; all 3 BJP candidates win in Maharashtra

author img

By

Published : Jun 11, 2022, 9:24 AM IST

راجیہ سبھا
راجیہ سبھا

ممبئی/چندی گڑھ/بنگلور/جے پور: مرکزی وزراء نرملا سیتارامن اور پیوش گوئل، رندیپ سرجے والا اور کانگریس کے جے رام رمیش اور شیو سینا کے سنجے راؤت ان 16 امیدواروں میں شامل تھے جو چار ریاستوں سے راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے،جمعہ کو سیاسی جماعتوں کے مابین تنازعہ ہوا، کراس ووٹنگ اور انتخابی ضابطوں کی مبینہ خلاف ورزی کی وجہ سے مہاراشٹر اور ہریانہ میں گنتی میں تقریباً آٹھ گھنٹے کی تاخیر ہوئی۔

راجیہ سبھا کے انتخابات بی جے پی نے شاندار مظاہرہ کیا ہے،پارٹی نے کرناٹک، مہاراشٹرا اور ہریانہ میں فتح حاصل کی۔ مہاراشٹر کی حکمران شیو سینا-این سی پی-کانگریس اتحاد کو ایک جھٹکا لگا کیونکہ مرکزی اپوزیشن بی جے پی نے ریاست میں راجیہ سبھا کی چھ میں سے تین سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے

بی جے پی سے راجیہ سبھا انتخابات میں جیت درج کرنے والوں میں مرکزی وزیر پیوش گوئل، سابق ریاستی وزیر انیل بونڈے اور دھننجے مہادک شامل ہیں۔ شیو سینا کے امیدوار سنجے راوت، این سی پی کے پرفل پٹیل،اور کانگریس پارٹی کے عمران پرتاپ گڑھی نے بھی زبردست مقابلہ کیا تھا۔ بی جے پی کے سابق ایم پی دھننجے مہادک نے چھٹی سیٹ کے لیے شیوسینا کے سنجے پوار کو شکست دی۔

کانگریس کو ہریانہ میں بڑا دھچکا لگا، جہاں بی جے پی کے کرشن لال پنوار اور بی جے پی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کارتیکیا شرما نے کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ کانگریس پارٹی کے اجے ماکن کو شکست کا سامنا کرنا پڑاہے،ریٹرننگ آفیسر آر کے نندل نے کہا کہ پنوار کو 36 ووٹ ملے، جب کہ شرما کو 23 پہلی ترجیحی ووٹ اور 6.6 ووٹ بی جے پی نے منتقل کیے، جس سے ان کی تعداد 29.6 ہوگئی۔ یہ ایک فوٹو فائنل تھا کیونکہ ماکن کو 29 ووٹ ملے، لیکن دوسری ترجیحی ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہنے کی وجہ سے وہ ہار گئے۔

صبح 4 بجے کے فوراً بعد ودھان سبھا کمپلیکس میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا، "میں ان تمام ایم ایل اے کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے بی جے پی امیدوار اور آزاد امیدوار کو ووٹ دیا۔ یہ ایک طرح سے ہریانہ کے لوگوں اور عوام کی جیت ہے۔ جمہوریت کی جیت ہے۔"بشنوئی کے شرما کو ووٹ دینے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کھٹر نے کہا، "انہوں نے اپنے اندر کے ضمیر کی بات سن کر ووٹ دیا۔ میں کہہ سکتا ہوں کہ انہوں نے مودی حکومت کی پالیسیوں اور کامیابیوں سے متاثر ہو کر ووٹ دیا ہوگا۔

کرناٹک میں بھی بی جے پی نے شاندار مظارہ کیا ہے،کیونکہ اس نے چار میں سے تینوں راجیہ سبھا سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے،وہیں کانگریس پارٹی نے دو سیٹوں میں سے صرف ایک نشست پر جیت درج کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے،جبکہ جے ڈی ایس نے کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے،کرنا ٹک سے بی جے پی کے امیدورامرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن،سی ٹی روی اور جگیش نے کامیابی حاصل کی ہے ،وہیں کانگریس پارٹی کے جے رام رمیش نے بھی شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے جیت درج کی ہے ۔

راجستھان میں حکمراں کانگریس نے چار میں سے تین اور بی جے پی نے ایک سیٹ جیتی۔بی جے پی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سبھاش چندار شسکت کا سامنا کرنا پڑا ہے،کانگریس کے امیدوار رندیپ سرجے والا، مکل واسنک اور پرمود تیواری کنے جیت درج کی ہے،جبکہ بی جے پی کے گھنشیام تیواری نے بھی جیت درج کی ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے شوبھرانی کشواہ نے کانگریس امیدوار پرمود تیواری کے حق میں کراس ووٹ دیا۔ بی جے پی نے انہیں فوری طور پر پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کر دیا۔

جمعہ کی رات کرناٹک اور راجستھان میں نتائج کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن مہاراشٹرا اور ہریانہ میں ووٹنگ کے قواعد کی مبینہ خلاف ورزی پر حریف جماعتوں کی شدید لڑائی کے درمیان تاخیر ہوئی۔ الیکشن کمیشن نے ویڈیو فوٹیج سمیت ریٹرننگ افسران کی جانب سے جمع کرائی گئی تفصیلی رپورٹس کے بعد دوبارہ گنتی کی اجازت دے دی۔

مہاراشٹر میں اپوزیشن بی جے پی نے حکمراں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے تین ایم ایل اے - کابینی وزراء جتیندر اوہاد (این سی پی) اور یشومتی ٹھاکر (کانگریس) کے علاوہ شیوسینا کے قانون ساز سوہاس کاندے نے ووٹنگ کے ماڈل کوڈ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ کانگریس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے بی جے پی ایم ایل اے سدھیر منگنٹیوار اور آزاد ایم ایل اے روی رانا کے ووٹوں کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔

ریاستی کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے سی ای سی کو لکھے ایک خط میں دعویٰ کیا کہ منگنٹیوار نے اپنی پارٹی کے انتخابی ایجنٹوں کے علاوہ دیگر لوگوں کو اپنا بیلٹ پیپر دکھا کر "ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار کی خلاف ورزی کی"۔ انہوں نے الزام لگایا کہ رانا نے کھلے عام ہنومان چالیسہ، ایک مذہبی کتاب کی نمائش کی اور دوسرے ووٹروں کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔ پولنگ پینل نے مہاراشٹر کے ریٹرننگ افسر کو شیو سینا کے قانون ساز سوہاس کاندے کے ڈالے گئے ووٹ کو مسترد کرنے کی ہدایت کی۔

بی جے پی کے نامزد امیدوار کرشن لال پنوار اور آزاد امیدوار کارتیکیہ شرما کی طرف سے الیکشن کمیشن کو ایک یادداشت بھیجنے کے بعد ہریانہ میں بھی اسی وجوہات کی بناء پر گنتی کو روک دیا گیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کرن چودھری اور بی بی بترا نے اپنے بیلٹ پیپرز کو غیر مجاز افراد کو نشان زد کرنے کے بعد دکھایا۔

مزید پڑھیں:Rajya Sabha Elections 2022: کرناٹک میں بی جے پی نے تین اور کانگریس نے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی، جے ڈی ایس کو مایوسی

ہارس ٹریڈنگ کے خدشے اور کراس ووٹنگ کے لیے اکسانے کے الزامات کے درمیان چار ریاستوں میں یہ انتخابات ہوئے۔ کانگریس پارٹی نے اپنے ارکان اسمبلی کو ہوٹلز اور ریزارٹ میں رکھا تھا،تا کہ راجیہ سبھا انتخابات میں کوئی دوسری سیاسی جماعت ان سے ووٹوں کی خرید نہ سکے۔

ممبئی/چندی گڑھ/بنگلور/جے پور: مرکزی وزراء نرملا سیتارامن اور پیوش گوئل، رندیپ سرجے والا اور کانگریس کے جے رام رمیش اور شیو سینا کے سنجے راؤت ان 16 امیدواروں میں شامل تھے جو چار ریاستوں سے راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے،جمعہ کو سیاسی جماعتوں کے مابین تنازعہ ہوا، کراس ووٹنگ اور انتخابی ضابطوں کی مبینہ خلاف ورزی کی وجہ سے مہاراشٹر اور ہریانہ میں گنتی میں تقریباً آٹھ گھنٹے کی تاخیر ہوئی۔

راجیہ سبھا کے انتخابات بی جے پی نے شاندار مظاہرہ کیا ہے،پارٹی نے کرناٹک، مہاراشٹرا اور ہریانہ میں فتح حاصل کی۔ مہاراشٹر کی حکمران شیو سینا-این سی پی-کانگریس اتحاد کو ایک جھٹکا لگا کیونکہ مرکزی اپوزیشن بی جے پی نے ریاست میں راجیہ سبھا کی چھ میں سے تین سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے

بی جے پی سے راجیہ سبھا انتخابات میں جیت درج کرنے والوں میں مرکزی وزیر پیوش گوئل، سابق ریاستی وزیر انیل بونڈے اور دھننجے مہادک شامل ہیں۔ شیو سینا کے امیدوار سنجے راوت، این سی پی کے پرفل پٹیل،اور کانگریس پارٹی کے عمران پرتاپ گڑھی نے بھی زبردست مقابلہ کیا تھا۔ بی جے پی کے سابق ایم پی دھننجے مہادک نے چھٹی سیٹ کے لیے شیوسینا کے سنجے پوار کو شکست دی۔

کانگریس کو ہریانہ میں بڑا دھچکا لگا، جہاں بی جے پی کے کرشن لال پنوار اور بی جے پی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کارتیکیا شرما نے کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ کانگریس پارٹی کے اجے ماکن کو شکست کا سامنا کرنا پڑاہے،ریٹرننگ آفیسر آر کے نندل نے کہا کہ پنوار کو 36 ووٹ ملے، جب کہ شرما کو 23 پہلی ترجیحی ووٹ اور 6.6 ووٹ بی جے پی نے منتقل کیے، جس سے ان کی تعداد 29.6 ہوگئی۔ یہ ایک فوٹو فائنل تھا کیونکہ ماکن کو 29 ووٹ ملے، لیکن دوسری ترجیحی ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہنے کی وجہ سے وہ ہار گئے۔

صبح 4 بجے کے فوراً بعد ودھان سبھا کمپلیکس میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا، "میں ان تمام ایم ایل اے کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے بی جے پی امیدوار اور آزاد امیدوار کو ووٹ دیا۔ یہ ایک طرح سے ہریانہ کے لوگوں اور عوام کی جیت ہے۔ جمہوریت کی جیت ہے۔"بشنوئی کے شرما کو ووٹ دینے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کھٹر نے کہا، "انہوں نے اپنے اندر کے ضمیر کی بات سن کر ووٹ دیا۔ میں کہہ سکتا ہوں کہ انہوں نے مودی حکومت کی پالیسیوں اور کامیابیوں سے متاثر ہو کر ووٹ دیا ہوگا۔

کرناٹک میں بھی بی جے پی نے شاندار مظارہ کیا ہے،کیونکہ اس نے چار میں سے تینوں راجیہ سبھا سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے،وہیں کانگریس پارٹی نے دو سیٹوں میں سے صرف ایک نشست پر جیت درج کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے،جبکہ جے ڈی ایس نے کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے،کرنا ٹک سے بی جے پی کے امیدورامرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن،سی ٹی روی اور جگیش نے کامیابی حاصل کی ہے ،وہیں کانگریس پارٹی کے جے رام رمیش نے بھی شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے جیت درج کی ہے ۔

راجستھان میں حکمراں کانگریس نے چار میں سے تین اور بی جے پی نے ایک سیٹ جیتی۔بی جے پی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سبھاش چندار شسکت کا سامنا کرنا پڑا ہے،کانگریس کے امیدوار رندیپ سرجے والا، مکل واسنک اور پرمود تیواری کنے جیت درج کی ہے،جبکہ بی جے پی کے گھنشیام تیواری نے بھی جیت درج کی ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے شوبھرانی کشواہ نے کانگریس امیدوار پرمود تیواری کے حق میں کراس ووٹ دیا۔ بی جے پی نے انہیں فوری طور پر پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کر دیا۔

جمعہ کی رات کرناٹک اور راجستھان میں نتائج کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن مہاراشٹرا اور ہریانہ میں ووٹنگ کے قواعد کی مبینہ خلاف ورزی پر حریف جماعتوں کی شدید لڑائی کے درمیان تاخیر ہوئی۔ الیکشن کمیشن نے ویڈیو فوٹیج سمیت ریٹرننگ افسران کی جانب سے جمع کرائی گئی تفصیلی رپورٹس کے بعد دوبارہ گنتی کی اجازت دے دی۔

مہاراشٹر میں اپوزیشن بی جے پی نے حکمراں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے تین ایم ایل اے - کابینی وزراء جتیندر اوہاد (این سی پی) اور یشومتی ٹھاکر (کانگریس) کے علاوہ شیوسینا کے قانون ساز سوہاس کاندے نے ووٹنگ کے ماڈل کوڈ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ کانگریس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے بی جے پی ایم ایل اے سدھیر منگنٹیوار اور آزاد ایم ایل اے روی رانا کے ووٹوں کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔

ریاستی کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے سی ای سی کو لکھے ایک خط میں دعویٰ کیا کہ منگنٹیوار نے اپنی پارٹی کے انتخابی ایجنٹوں کے علاوہ دیگر لوگوں کو اپنا بیلٹ پیپر دکھا کر "ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار کی خلاف ورزی کی"۔ انہوں نے الزام لگایا کہ رانا نے کھلے عام ہنومان چالیسہ، ایک مذہبی کتاب کی نمائش کی اور دوسرے ووٹروں کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔ پولنگ پینل نے مہاراشٹر کے ریٹرننگ افسر کو شیو سینا کے قانون ساز سوہاس کاندے کے ڈالے گئے ووٹ کو مسترد کرنے کی ہدایت کی۔

بی جے پی کے نامزد امیدوار کرشن لال پنوار اور آزاد امیدوار کارتیکیہ شرما کی طرف سے الیکشن کمیشن کو ایک یادداشت بھیجنے کے بعد ہریانہ میں بھی اسی وجوہات کی بناء پر گنتی کو روک دیا گیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کرن چودھری اور بی بی بترا نے اپنے بیلٹ پیپرز کو غیر مجاز افراد کو نشان زد کرنے کے بعد دکھایا۔

مزید پڑھیں:Rajya Sabha Elections 2022: کرناٹک میں بی جے پی نے تین اور کانگریس نے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی، جے ڈی ایس کو مایوسی

ہارس ٹریڈنگ کے خدشے اور کراس ووٹنگ کے لیے اکسانے کے الزامات کے درمیان چار ریاستوں میں یہ انتخابات ہوئے۔ کانگریس پارٹی نے اپنے ارکان اسمبلی کو ہوٹلز اور ریزارٹ میں رکھا تھا،تا کہ راجیہ سبھا انتخابات میں کوئی دوسری سیاسی جماعت ان سے ووٹوں کی خرید نہ سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.