پریاگ راج: امیش پال قتل میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی پارٹی کے ایک کارکن کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ بی جے پی نے اقلیتی سیل کے میٹروپولیٹن صدر راحیل حسن کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ پریاگ راج میں اقلیتی سیل کی کمیٹی کو بھی توڑ دیا گیا ہے۔ امیش پال قتل کیس میں اقلیتی سیل کے میٹروپولیٹن صدر راحیل حسن کے بھائی محمد غلام کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ غلام کو اس قتل کیس میں شوٹر بتایا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وہ بھی واقعے کے بعد سے فرار ہے۔
اتر پردیش ایس ٹی ایف نے غلام کے بھائی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقلیتی سیل کے میٹروپولیٹن صدر راحیل حسن کو حراست میں لے لیا ہے۔ راحیل حسن گزشتہ چند دنوں سے تفتیشی ایجنسی کی حراست میں ہیں۔ اس کے لیے سوشل میڈیا پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسی وجہ سے بی جے پی نے یہ فیصلہ لیا۔ میٹروپولیٹن صدر گنیش کیسروانی نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور پوری کمیٹی کو تحلیل کر دیا۔ اس کی اطلاع انہوں نے میڈیا کو بھی دی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شوٹ آؤٹ کیس سے قبل ہی اقلیتی سیل کی کمیٹی کو ختم کردیا گیا تھا۔ امیش پال شوٹ آؤٹ کیس سے ایک ہفتہ قبل راحیل حسن نے بی جے پی کے دفتر میں وزیر دانش آزاد انصاری کے لیے ایک پروگرام منعقد کیا تھا۔
بتا دیں کہ امیش پال بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال قتل کیس کا گواہ تھا۔ 24 فروری کو امیش اور ان کے دو سرکاری سیکورٹی اہلکاروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس قتل عام میں سابق ایم پی عتیق احمد کے خاندان والوں کے نام بھی سامنے آئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی بہار کے ساسارام میں ایک ملزم نے خودسپردگی کی ہے۔ امیش پال قتل کیس میں اب تک کل 13 شوٹروں کی شناخت ہو چکی ہے۔ سی ایم یوگی نے کہا تھا کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ملزمان کے گھروں کو بھی بلڈوزر سے مسمار کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Murder Case عتیق کے بھائی اشرف کی بیوی زینت سے پولیس نے کی پوچھ گچھ