پٹنہ: مگدھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر راجیندر پرساد کے پٹنہ سمیت کئی مقامات پر سرویلنس ڈپارٹمنٹ کی اسپیشل ویجیلنس ٹیم یونٹ نے گزشتہ روز چھاپے ماری کی جس پر بی جے پی نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بدعنوانی کے معاملے میں اسپیشل ویجیلنس یونٹ کی ٹیم نے پروفیسر راجیندر پرساد کی رہائش گاہ گورکھپور، بودھ گیا میں واقع دفتر اور وہاں کی سرکاری رہائش گاہ پر چھاپہ مارا ہے۔
وائس چانسلر راجیندر پرساد پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے رشتہ دار کی ایجنسی سے کروڑوں روپے کی غیر قانونی خریداری کی ہے جو ٹینڈر قوانین کے خلاف ہے۔
اس سلسلے میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے رامیشور چورسیا نے کہا ہے کہ مگدھ یونیورسٹی کے وی سی کے خلاف کی گئی کارروائی افسوسناک ہے۔ اس سے پہلے کبھی کسی تعلیمی ادارے کا وائس چانسلر یونیورسٹی کے پیسوں کے لین دین کے معاملے میں آگے نہیں رہتے تھے اور نہ ہی کوئی ذمہ داری ہوتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر صرف تعلیم سے متعلق کام دیکھتے تھے۔
مزید پڑھیں:۔ گیا: مگدھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے گھر پر ویجلینس یونٹ کی چھاپہ ماری
رامیشور چورسیا نے کہا کہ یقینی طور پر ایسے معاملے پر حکومت کو تہہ تک جاکر جانچ کرنی ہوگی کہ کن حالات میں یونیورسٹی کے پیسے میں بدعنوانی ہوئی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ تحقیقات میں جن لوگوں پر الزامات لگائے گئے ہیں ان کو ان کے عہدے سے برخاست کرے تاکہ تفتیش متاثر نہ ہو۔ اس کے علاوہ راجیندر پرساد سے پہلے اس عہدے پر رہنے والے تمام اہلکاروں کی جائیداد کی بھی چھان بین ہونی چاہیے۔ حکومت تمام نکات پر تحقیقات کر کے کارروائی کرے ورنہ یونیورسٹی کی تعلیم میں بہتری کی کوئی گنجائش نہیں رہے گی۔