نئی دہلی: دہلی کے آزاد مارکیٹ علاقے میں ایک زیر تعمیر عمارت کے گرنے اور مزدوروں کے زخمی ہونے پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی پردیش کے صدر کلیم الحفیظ نےدکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس حادثے کو افسوسناک اور تشویشناک قرار دیا ہے۔ Building Collapse in Delhi
مجلس کے ریاستی صدر نے اس پورے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم سی ڈی براہ راست مرکزی حکومت اور بی جے پی کے ماتحت کام کر رہی ہے اور ایم سی ڈی کے انضمام سے پہلے تک کارپوریشن میں بی جے پی حکمراں جماعت تھی، اس لیے اس حادثے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی اور ایم سی ڈی کی ذمہ دارہے۔Building Collapse in Delhi
کلیم الحفیظ نے کہا کہ دہلی میں عمارت گرنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے پہلے بھی کئی عمارتیں گر چکی ہیں، لیکن دہلی حکومت اور ایم سی ڈی نے اس سے کوئی سبق نہیں سیکھا اور نہ ہی غیر قانونی عمارت بنوانے والے افسران پر کارروائی نہیں کی گئی۔ اگر پہلے ہی کاروائی کی گئی ہوتی تو اس حادثہ سے بچا جاسکتا تھا۔
تاہم دہلی میں اقتدار پر قابض عام آدمی پارٹی نے جس طرح سے آنکھیں بند کر رکھیں ہیں اور جس طرح سے عمارت کی تعمیر میں اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی ہے، اس سے عام آدمی پارٹی کی بدعنوانی کی طرف اشارہ ملتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ آخر کیوں عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے اور دہلی انتظامیہ نے قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے تعمیر کی جا رہی عمارت پر خاموشی اختیار کی؟Building Collapse in Delhi
- مزید پڑھیں: مصطفی آباد میں دو منزلہ مکان منہدم، ایک ہلاک
کلیم الحفیظ نے کہا کہ اس معاملے میں 4 منزلہ عمارت صرف 1 سال میں بنادی گئی، کیا ایم سی ڈی حکام کو اس کا علم نہیں تھا؟ یا یہ عمارت ملی بھگت سے بنائی گئی؟ جو غریب مزدور زخمی ہوئے ہیں ان کا علاج کروانا دہلی حکومت کا فرض ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ عمارت کی تعمیر اور عمارت گرنے کی ذمہ داری کون لے گا؟
ریاستی صدر نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس پورے معاملے میں ایک اعلیٰ سطحی جانچ کمیٹی بنائی جائے اور اس معاملہ کی جانچ کرائی جائے اور دہلی حکومت اور کارپوریشن کے افسران میں سے جو اس معاملے میں ملوث پائے جاتے ہیں ان کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے تاکہ دہلی میں دوبارہ ایسا حادثہ نہ ہو۔