پٹنہ: بہار اسمبلی میں عظیم اتحاد کی نئی حکومت نے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا، حالانکہ بی جے پی کے تمام اراکین ووٹنگ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے، باوجود اس کے نتیش کابینہ کے وزیر وجے کمار چوہدھری کی گزارش پر ڈپٹی اسپیکر مہیشور ہزاری نے ووٹنگ کرائی، جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے اعلان کیا کہ نئی حکومت نے اکثریت ثابت کر دیا ہے۔ اعتماد کے حق میں 160 ووٹ پڑے جب کہ مخالفت میں ایک ووٹ بھی نہیں آیا۔ اس کے بعد ایوان میں موجود وزیر اعلیٰ نتیش کمار، نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو سمیت تمام اراکین اسمبلی نے ہاتھ اٹھا کر اسپیکر کا شکریہ ادا کیا۔ Bihar Deputy CM Tejashwi Yadav slams bjp
اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے باہر نکل کر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے لوگ اتنے خوف زدہ ہیں کہ اعتماد کے ووٹنگ کے دوران وہ ایوان سے بھاگ گئے، ان میں سامنا کرنے کی ہمت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بہار کو خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ اس سے پہلے بھی اور آج بھی ایوان کے اندر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے مرکزی حکومت سے بہار کو خصوصی پیکیج اور پٹنہ یونیورسٹی کو سنٹرل یونیورسٹی کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا، چونکہ اس سوال کا بی جے پی کے پاس کوئی جواب نہیں ہے، اس لیے وہ لوگ ایوان چھوڑ کر بھاگ گئے۔
مزید پڑھیں:۔ Cast- Based Census: وزیر اعلیٰ ذات پر مبنی مردم شماری کے لئے فوراً میٹنگ بلائیں، تیجسوی یادو
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ میڈیا ادارے ہماری شبیہ کو مسلسل خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی کے تین جمائی ہیں، سی بی آئی، ای ڈی اور انکم ٹیکس۔ بی جے پی خود آگے نہیں آتی بلکہ ان تینوں کو آگے کر دیتی ہے۔ آج بھی بہار میں یہی ہوا، ہمارے پارٹی کے رہنماوں کے گھروں پر چھاپہ ماری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس شوپنگ مال کو میرے نام کا حوالہ دے کر چھاپہ ماری کی گئی ہے دراصل وہ میرا ہے ہی نہیں۔ میرے پاس اس کے پورے کاغذات بھی ہیں مگر میڈیا میں اسے میری طرف منسوب کر کے چلایا گیا کہ تیجسوی کے شوپنگ مال پر چھاپہ ماری ہوئی ہے جو کہ سراسر بے بنیاد ہے۔ Tejashwi Yadav on Raids