کیرالا میں بڑے ہیمانے پر پرندوں کی موت کے معاملے میں ہوئی جانچ میں دو مقامات پر H5N8 برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے۔ بھوپال کی ایک لیبارپٹری میں نمونے کے جانچ کے بعد پیر کے روز یہاں کیرالا کے الپوزا اور کوٹایم اضلاع میں برڈ فلو پھیلنے کی بات سامنے آئی ہے۔
یہ برڈ فلو ایوین انفلوئنزا کی ایک ذیلی قسم ہے۔ اس وائرل انفیکشن نے نیدومڈی، تھکازی، پلی پاڈو اور کارووڑا جیسے علاقوں کو متاثر کیا ہے۔
کیرلا کے ریاستی وزیر برائے جنگلات اور مویشی پروری کے راجو نے بتایا کہ اس وائرل بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے تمام اقدامات کیے گئے ہیں۔ ابھی تک اس وائرس سے انسانوں کے متاثر ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ تاہم، یہ بات یقینی طور پر نہیں کہی جا سکتی کہ یہ انسانوں کو متاثر نہیں کرے گا۔
ریاستی وزیر نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں پرندوں کو ختم کرنے کے لیے ایک ریپڈ رسپانس ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے وہاں 1 مربع کلومیٹر کے دائرے میں موجود تمام مرغیوں اور پرندوں کو احتیاطی طور پر مار دیا جائے گا تاکہ اس فلو کو روکا جا سکے۔
ایک اندازے کے مطابق اس فیصلے کے تحت کیرلا میں تقریباً 48000 پرندوں کو مارنا پڑ سکتا ہے۔ ریاستی وزیر نے مزید کہا کہ پرندوں کے مالکان کو ہونے والے اس نقصان کی تلافی کی جائے گی۔
وہیں، ہماچل پردیش کے معروف سیاحتی مقام پونگ ڈیم میں موجد پرندوں میں بھی برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈیم میں سینکڑوں مہاجر پرندوں کی موت کے بعد نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے۔ جالندھر اور پالمپور کے مویشی پروری محکمے کی جانچ میں مرنے والے پرندوں میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے۔
مہاجر پرندوں کی موت کے بعد ضلع انتظامیہ کی میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لیے گئے۔ اس کے تحت پونگ ڈیم سے متصل چار اسمبلی حلقوں میں انڈے، چکن، میٹ اور مچھلی کی دکانیں بند رہیں گی۔ ڈیم میں سیاحتی سرگرمیوں، بوٹنگ اور فشنگ پر عائد پابندی جاری رہے گی۔
ضلع کانگڑا کے ڈپٹی کمشنر راکیش کمار پرجاپتی نے بھی پرندوں میں برڈ فلو کی تصدیق کی ہے۔ ان کے مطابق انتظامیہ نے اندور، جوالی، نورپور، فتح پور اسمبلی حلقوں میں چکن، میٹ، انڈے اور مچلی کی دکانوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے اور اگلے حکم تک ان سب چیزوں کے بیچنے اور سپلائی کرنے پر پابندی رہے گی۔
پرندوں کی موت کے بعد انتظامیہ نے پونگ ڈیم کے 10 کلومیٹر کے دائرے میں ہر طرح کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے مویشیوں کو پونگ ڈیم کی طرف نہ لے جائیں۔ انتظامیہ نے لوگوں سے اضافی احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔
پنچکولہ: ضلع کے بارولا ، رائے پور رانی اور کوٹ میں واقع پولٹری فارموں میں پولٹری فارم میں لاکھوں مرغیاں فوت ہوگئیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مرغی برڈ فلو کی وجہ سے مر چکے ہیں۔ محکمہ جانوروں کے پالنے والے محکمہ نے اب اس معاملے کے بارے میں ضلعی حکام سے رپورٹ طلب کی ہے۔ تاکہ پتہ چل سکے کہ اب تک کتنے مرغیاں مر گئیں ہیں۔
قبل ازیں ، یہ خبر منظرعام پر آنے کے بعد ، محکمہ جانوروں کی کھیتی اور محکمہ ڈیری کی ٹیم نے پولٹری فارم میں مرغیوں کے خون کے نمونے لئے۔ یہ نمونے ڈی ٹی ایل اے لیب کے ایک ویٹرنری ڈاکٹر ڈاکٹر کومل کی نگرانی میں لئے گئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ رپورٹ آنے کے بعد ہی ہم یہ جان سکیں گے کہ ان مرغیوں کو کس وائرس نے مارا ہے۔
اُدھر، ہریانہ کے ضلع کے باروالا، رائے پور رانی اور کوٹ میں واقع پولٹری فارمس میں لاکھوں مرغیاں فوت ہوگئی ہیں۔ خدشہ ہے کہ یہ مرغی برڈ فلو کی وجہ سے مری ہیں۔ محکمہ مویشی پروری نے مرغیوں کی موت کے معاملے میں ضلعی حکام سے رپورٹ طلب کی ہے تاکہ پتہ چل سکے کہ اب تک کتنی مرغیاں مر چکی ہیں۔
مزید پڑھیں:
جے این میڈیکل کالج میں او پی ڈی خدمات بحال
اس سے قبل یہ خبر منظرِ عام پر آنے کے بعد، محکمہ مویشی پروری اور ڈیری محکمے کی ٹیم نے پولٹری فارمس سے مرغیوں کے خون کے نمونے لئے۔ ان نمونوں کی جانچ رپورٹ آنے کے بعد ہی حتمی طور پر معلوم ہو سکے گا کہ ان مرغیوں کی موت کس وائرس کی وجہ سے ہوئی ہے۔