ETV Bharat / bharat

Bilkis Bano Case سپریم کورٹ نے بلقیس کے گیارہ قصورواروں کو رہا کرنے کے معاملے پر گجرات حکومت کی سرزنش کی

author img

By

Published : Apr 18, 2023, 7:38 PM IST

Updated : Apr 18, 2023, 10:29 PM IST

سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کیس میں مجرموں کی سزا سے استثنیٰ کی درخواست پر آج سماعت کی۔ اس دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ متاثرہ کے کیس کا عام کیس سے کیسے موازنہ کرسکتے ہیں۔ جس طرح سیب اور سنترے کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا، اسی طرح نسل کشی کا موازنہ قتل سے نہیں کیا جا سکتا۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: مرکز اور گجرات حکومت نے منگل کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ بلقیس بانو کیس کے قصورواروں کو معافی دینے سے متعلق اصل فائل کے ساتھ تیار رہنے کے اس کے 27 مارچ کے حکم پر نظرثانی کے لئے درخواست دائر کر سکتے ہیں۔ جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس بی وی ناگرتنا کی بنچ نے 11 مجرموں کو ان کی قید کی مدت کے دوران دی گئی پیرول پر سوال اٹھایا اور کہا کہ جرم کی سنگینی پر ریاست غور کر سکتی تھی۔ عدالت نے کہا، ایک حاملہ خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی اور کئی لوگوں کو قتل کر دیا گیا۔ آپ متاثرہ کے کیس کا سیکشن 302 (قتل) کے تحت عام کیس سے موازنہ نہیں کر سکتے۔ جس طرح سیب کا موازنہ سنترے سے نہیں کیا جا سکتا اسی طرح قتل عام کا موازنہ قتل سے نہیں کیا جا سکتا۔ جرائم عام طور پر معاشرے اور برادری کے خلاف کیے جاتے ہیں۔ غیر مساوی افراد کے ساتھ یکساں سلوک نہیں کیا جا سکتا۔

بنچ نے کہا، 'سوال یہ ہے کہ کیا حکومت نے اپنا ذہن استعمال کیا اور کس مواد کی بنیاد پر معافی دینے کا فیصلہ کیا۔'عدالت نے کہا کہ آج بلقیس ہے، کل کوئی بھی ہو سکتا ہے۔ یہ میں یا آپ یا کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ اگر آپ معافی دینے کی اپنی وجوہات نہیں بتاتے ہیں تو ہم اپنے نتائج اخذ کریں گے۔' عدالت نے بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی سزا میں معافی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے حتمی نمٹانے کے لیے 2 مئی کی تاریخ مقرر کی۔ عدالت نے ان تمام مجرموں سے کہا کہ وہ اپنا جواب داخل کریں، جنہیں نوٹس جاری نہیں کیا گیا ہے۔ عدالت نے مرکز اور ریاست سے کہا کہ وہ نظرثانی درخواست داخل کرنے کے سلسلے میں اپنا موقف واضح کریں۔

2002 کے گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور اس کے کنبہ کے افراد کے قتل کو 'خوفناک' قرار دیتے ہوئے عدالت نے 27 مارچ کو گجرات حکومت سے پوچھا تھا کہ کیا اس کیس کے 11 قصورواروں کو معافی دیتے ہوئے قتل کے دیگر مقدمات میں اپنائے گئے معیارات کا اطلاق کیا گیا۔ گجرات کے گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس کے ایک ڈبے کو آگ لگانے کے واقعے کے بعد پھوٹنے والے فسادات کے دوران بانو کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی اور اس کے خاندان کے سات افراد کو قتل کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Bilqis Bano Case بلقیس بانو کیس، سپریم کورٹ نے مرکزی اور گجرات حکومت کو نوٹش جاری کیا

نئی دہلی: مرکز اور گجرات حکومت نے منگل کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ بلقیس بانو کیس کے قصورواروں کو معافی دینے سے متعلق اصل فائل کے ساتھ تیار رہنے کے اس کے 27 مارچ کے حکم پر نظرثانی کے لئے درخواست دائر کر سکتے ہیں۔ جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس بی وی ناگرتنا کی بنچ نے 11 مجرموں کو ان کی قید کی مدت کے دوران دی گئی پیرول پر سوال اٹھایا اور کہا کہ جرم کی سنگینی پر ریاست غور کر سکتی تھی۔ عدالت نے کہا، ایک حاملہ خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی اور کئی لوگوں کو قتل کر دیا گیا۔ آپ متاثرہ کے کیس کا سیکشن 302 (قتل) کے تحت عام کیس سے موازنہ نہیں کر سکتے۔ جس طرح سیب کا موازنہ سنترے سے نہیں کیا جا سکتا اسی طرح قتل عام کا موازنہ قتل سے نہیں کیا جا سکتا۔ جرائم عام طور پر معاشرے اور برادری کے خلاف کیے جاتے ہیں۔ غیر مساوی افراد کے ساتھ یکساں سلوک نہیں کیا جا سکتا۔

بنچ نے کہا، 'سوال یہ ہے کہ کیا حکومت نے اپنا ذہن استعمال کیا اور کس مواد کی بنیاد پر معافی دینے کا فیصلہ کیا۔'عدالت نے کہا کہ آج بلقیس ہے، کل کوئی بھی ہو سکتا ہے۔ یہ میں یا آپ یا کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ اگر آپ معافی دینے کی اپنی وجوہات نہیں بتاتے ہیں تو ہم اپنے نتائج اخذ کریں گے۔' عدالت نے بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی سزا میں معافی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے حتمی نمٹانے کے لیے 2 مئی کی تاریخ مقرر کی۔ عدالت نے ان تمام مجرموں سے کہا کہ وہ اپنا جواب داخل کریں، جنہیں نوٹس جاری نہیں کیا گیا ہے۔ عدالت نے مرکز اور ریاست سے کہا کہ وہ نظرثانی درخواست داخل کرنے کے سلسلے میں اپنا موقف واضح کریں۔

2002 کے گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور اس کے کنبہ کے افراد کے قتل کو 'خوفناک' قرار دیتے ہوئے عدالت نے 27 مارچ کو گجرات حکومت سے پوچھا تھا کہ کیا اس کیس کے 11 قصورواروں کو معافی دیتے ہوئے قتل کے دیگر مقدمات میں اپنائے گئے معیارات کا اطلاق کیا گیا۔ گجرات کے گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس کے ایک ڈبے کو آگ لگانے کے واقعے کے بعد پھوٹنے والے فسادات کے دوران بانو کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی اور اس کے خاندان کے سات افراد کو قتل کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Bilqis Bano Case بلقیس بانو کیس، سپریم کورٹ نے مرکزی اور گجرات حکومت کو نوٹش جاری کیا

Last Updated : Apr 18, 2023, 10:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.