بیگوسرائے: ریاست بہار کے بیگوسرائے میں ایک عجیب و غریب معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں پولیس نے دو سالہ بچے کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ جمعرات کو ایک خاتون اپنے چار سالہ بیٹے کے ساتھ ضمانت کے لیے بیگوسرائے عدالت پہنچی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ جب لڑکا دو سال کا تھا، تب اس کے خلاف بیگوسرائے کے مفصل تھانے میں فوجداری مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس کیس میں ماں بچے کی ضمانت کے لیے عدالت گئی تھی، یہ مقدمہ 10 اپریل 2021 کا ہے، 2021 میں مفصل تھانے نے بچے سمیت آٹھ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ پولیس نے اس بچے پر الزام لگایا تھا کہ اس نے کورونا وائرس کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کی تھی اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف اٹھائے گئے حفاظتی اقدامات کی خلاف ورزی کی تھی۔
پولیس نے الزام لگایا کہ بچہ دیگر ملزمان کے ساتھ باہر آکر کورونا وائرس کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کی، جس سے کورونا انفیکشن کا خطرہ بڑھ گیا۔ ماں کو بیٹے کے ساتھ دیکھنے پر عدالت نے کہا ہے کہ اتنے چھوٹے بچے کو ضمانت دینے کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی بھی گنجائش نہیں ہے۔ اس کے بعد عدالت نے پولیس کو بچے کا نام کیس سے نکالنے کا حکم دیا۔ عدالت میں لڑکے کی والدہ کا کہنا تھا کہ بچہ دو سال کا تھا جب پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ اس کے بعد پولیس نے بچے پر کورونا پروٹوکول کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا۔ اس معاملے کے حوالے سے خاتون کے وکیل نے عدالت میں پیش ہوکر خاتون اور بچے کو گھر بھیج دیا۔ عدالت نے کہا کہ اتنے چھوٹے بچے پر مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا اور نہ ہی ضمانت کی درخواست دی جا سکتی ہے۔
چنانچہ وکیل نے بچے کی جانب سے اس کیس کو ختم کرنے کے لیے عدالت میں درخواست جمع کرائی۔ وکیل دیوورت پٹیل نے کہا کہ عورت کو گھر جانے کے لیے کہا گیا تھا، کیونکہ اتنے چھوٹے بچے کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ضمانت کی درخواست دی جا سکتی ہے۔ عدالت نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ تفتیش میں بچے کا نام کیس سے خارج کر دیا جائے ۔