بھوپال: سوڈان میں جاری فوجی تصادم کے درمیان بھوپال کے بیرا گڑھ کا ایک نوجوان بھی پھنس گیا ہے۔ دراصل جینت کیسوانی کاروبار کے سلسلے میں سوڈان گیا تھا لیکن فوجیںوں کے آپسی لڑائی کی وجہ سے اس کا ملک واپس ہونا ممکن نہ ہوسکا جس کی وجہ سے اس کے گھر والے اب پی ایم اور سی ایم سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں۔ جینت کے والد نریندر نے وزیر اعظم اور وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان سے اپیل کرتے ہوئے کہا وہاں پھنسے ہوئے تمام بھارتیوں کو بحفاظت ملک واپس لایا جائے۔ جینت کی والدہ کا کہنا ہے کہ اگر بیٹا بحفاظت گھر آجاتا ہے تو یہ ان کے لیے زندگی کا سب سے بڑا تحفہ ہوگا۔ جینت کے والد نریندر کیسوانی کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا 20 اپریل کو واپس آنے والا تھا لیکن واپسی کے دو دن پہلے ہی سوڈانی فوجیوں کے لڑائی آپس میں شروع ہوگئی جس سے اس کی واپسی ممکن نہ ہوسکی۔ خاندان نے اس بارے میں پی ایم او اور سی ایم او کو بھی ٹویٹ کرکے بھی مدد کی درخواست کی ہے۔
اس سے قبل وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور کانگریس لیڈر سدارامیا اور کے درمیان کرناٹک کے 31 شہریوں کے سوڈان میں پھنسے ہونے کو لے کر ٹویٹر پر لفظی جنگ شروع ہوگئی تھی۔ کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ سوڈان میں پھنسے ہوئے قبائلی برادری کے لوگوں کو بھارت واپس لانے میں ناکام ثابت ہورہی ہے۔سدارامیا نے دعویٰ کیا کہ سوڈان میں 31 قبائیلی پچھلے کچھ دنوں سے بغیر خوراک کے پھنسے ہوئے ہیں اور حکومت نے انہیں واپس لانے کے لیے ابھی تک کوئی کارروائی شروع نہیں کی ہے۔
سدارامیا کے اس بیان پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ آپ کو اس طرح کے بیانات سے کوئی سیاسی فائدہ پہونچے گا۔ اس طرح کے بیانات دے کر آپ بیرون ملک پھنسے بھارتیوں کو مزید خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ ایس جے شنکر نے کہا کہ میں آپ کے ٹویٹ پر صرف یہ اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، ایسی صورتحال میں آپ سیاست نہ کریں۔ جب سے سوڈان میں حالات خراب ہوئے ہیں، بھارتی سفارت خانہ وہاں پھنسے لوگوں کو نکالنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے، ہم ہر واقعہ پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس پر سدارامیا نے جواب دیا کہ انہوں نے صرف اس وجہ سے ٹویٹ کیا کہ آپ وزیر خارجہ ہیں اور میں نے آپ سے مدد کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں نیم فوجی دستوں اور فوج کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اب تک اس جنگ میں تقریبا تین سو افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس حملے میں ایک بھارتی بھی ہلاک ہوا ہے۔ اس کے بعد سوڈان میں بھارتی مشن نے وہاں رہنے والے بھارتیوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ سوڈان میں رہنے والے بھارتیوں کی حفاظت کے لیے بھارت کئی ممالک کے ساتھ رابطے میں بھی ہے۔ وزیر خارجہ نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ سے بات کی ہے۔ بھارت امریکہ اور برطانیہ سے بھی رابطے میں ہے۔